پاکستان نے اپنے انٹیلی جنس اداروں پر افغانستان کے تازہ الزامات مسترد کردیئے،
ہم اپنی سر زمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی پر کاربند ہیں ، افغان حکام سرحد پار تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہیں ختم کرنے اور وہاں پناہ لینے والے دہشتگردوں کی حوالگی کے اقدامات اٹھائے
منگل 16 ستمبر 2014 23:18
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر 2014ء) پاکستان نے اپنے انٹیلی جنس اداروں پرافغانستان کے تازہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہم اپنی سر زمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی پر کاربند ہیں ، افغان حکام سرحد پار تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہیں ختم کرنے اور وہاں پناہ لینے والے دہشتگردوں کی حوالگی کے اقدامات اٹھائیں ، دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات خطے میں پائیدار امن ،استحکام اور خوشحالی کی ضمانت ہیں۔
منگل کو دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم افغانستان کی نیشنل سیکیورٹی کونسل اور وزارت خارجہ کی طرف سے لگائے گئے تازہ الزامات پرمایوسی کا اظہار کرتے ہیں ، افغانستان کی جانب سے پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں پر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد اور غیر تعمیری ہیں ۔(جاری ہے)
بیان کے مطابق ہماری جانب سے بار بار زور دیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی پر گامزن ہے ہم کسی کو بھی اس حوالے سے پاکستان کے قوانین توڑنے کی اجازت نہیں دینگے اور نہ ہی پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے کے اہداف کو پس پشت ڈالنے دیا جائیگا ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ دہشتگردی کے خطرے سے باہمی تعاون کے ذریعے بہترین طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے ۔ اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے پاکستان کے مضبوط عزم اور اس حوالے سے کسی تفریق اور امتیاز کے بغیر کارروائی کا بھر پور اظہار جاری آپریشن ضرب عضب میں ہوتا ہے ۔ سرحد کی دوسری جانب افغان حکام کی طرف سے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے اور تحریک طالبان پاکستان کے ان عناصر کی حوالگی کے اقدامات ضروری ہیں جو افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ افغانستان کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دوستانہ اور اچھے ہمسائیوں کے تعلقات کی غرض سے انسداد دہشتگردی کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ ترجمان نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات خطے میں پائیدار امن ،استحکام اور خوشحالی کی ضمانت ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.