ملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں "I AM NOT MALALA DAY" منایا گیا،ملالہ کی متنازع کتاب ،میں ہوں ملالہ کے بارے میں سکولز میں ،آگاہی سیمینارز، سیشن اور واک کا اہتمام کیا گیا

جمعرات 9 اکتوبر 2014 20:14

ملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں "I AM NOT MALALA DAY" منایا گیا،ملالہ ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9اکتوبر۔2014ء) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کی کال پرملک بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں "I AM NOT MALALA DAY" منایا گیا۔اس موقع پر ملالہ کی متنازع کتاب ،میں ہوں ملالہ کے بارے میں سکولز میں ،آگاہی سیمینارز، سیشن اور واک کا اہتمام کیا گیا اس موقع پر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے مرکزی صدر مرزا کاشف علی نے کہا کہ ملالہ کے تازہ تنازعات کے بعد اب وہ قوم کی بیٹی نہیں بلکہ مغرب کی ایجنٹ ہے، ملالہ کو ا سلا م دشمن اور پاکستان مخالف مغر ب نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے ا ستعمال کیا اور اس کتا ب کو لکھا گیا ملک بھر میں ہر سال 9اکتوبر کو آئی ایم ناٹ ملالہ ڈے"I AM NOT MALALA DAY" منایا جائے گااور ملک بھر کے پرائیو یٹ سکولز میں ملا لہ یوسف زئی کی کتاب ''I AM MALALA''پر پابندی برقرار رہے گی اور فیڈریشن نے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے پرائیو یٹ سکولز کسی صورت بھی مذکورہ کتا ب کو اپنی لائبریر یوں یا دیگر نصابی سرگرمیوں کا حصہ نہ بننے دیں گے بچے ملالہ بننے کی خو ا ہش رکھتے ہیں انہیں یہ بتانا ضروری ہے کہ ملالہ نے اپنی کتاب میں کیا لکھا ہے اوراس بات پر بھی بحث ہونی چاہیے کہ اس نے ملعون سلمان رشدی کی کتاب پر اپنے باپ کے حوالے سے آزادی رائے کے حق کی بات کیوں کی اور ایسا کرنا کیوں انتہائی غلط ہے اور ملالہ کیوں ملعون سلمان رشدی سے ایوارڈ وصول کرنے اورملعونہ تسلیمہ نسرین کی چھوٹی بہن بننے پر کیوں فخر محسوس کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اور ملالہ نے یہودیوں کے اور مغرب کے ڈر سے غزہ فلسطین پر اسرائیل کی بربریت ،سکولز کی تباہی اور معصوم بچوں کی شہادتوں کے خلاف کیوں کوئی آواز بلند نہیں کی اس موقعہ پر مرزا کاشف علی نے کہا کہ اسی طرح دوسرے معاملات جن کا ہمارے عقائد اور دین سے تعلق ہے ان کے متعلق اور دیگرمتنازع امور پربات کرنے کی ملالہ کو کیا ضرورت تھی۔آخر ملالہ نے حضرت محمدﷺ کا ذکر کرتے ہوئےﷺلکھنے سے کیوں گر یز کیا مرزا کاشف علی نے تعلیمی شعبے اور میڈیا بالخصوص اساتذہ کو زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تازہ تنازعات کے بعد اب واضح ہو گیا ہے کہ ملالہ اب قوم کی بیٹی نہیں بلکہ مغرب کی ایجنٹ ہے لہذا ملالہ کو چاہے بڑے سے بڑا ایوارڈ ہی کیوں نہ ملے اور چا ہیے اس کے لیے وائٹ ہاؤ س اور بنگھگم پیلس کے دروازے چوبیس گھنٹوں کے لیے ہی کیوں نہ کھلے رہیں ہم ذاتی طور پرکبھی نہیں چاہتے کہ ہمار ے بچے کسی بھی طرح ملالہ کی تقلید کریں ۔

ہمیں الله سے دعا کے ساتھ ساتھ یہ کو شش بھی کر نی چاہیے کہ ملالہ کو ایسے لو گو ں سے بچا یا جا ئے جو اسے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر ر ہے ہیں۔مگر جب تک اساتذہ اور میڈیاکردار ادا نہ کریں گے تو پھر عوام ، بچوں اور والدین کو کیسے معلوم ہوگا کہ کتا ب پر کو ئی اعتراض ہے۔ کاشف مرزا نے کہا کہ اساتذہ اور میڈ یا کو چا ہیے کہ ملالہ کے معا ملے سے سبق سیکھیں اور عوام کو بھی حا صل حقا ئق سے آگا ہ کر یں ۔

اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو پھر یہ عوام اور ہمارے بچوں کے ساتھ دھو کہ ہے اور سا تھ ساتھ ملالہ کو ا پنے مذمو م مقا صد کے لیے استعما ل کر نے والوں کے حوصلے بھی بلند ہو نگے۔ سیکرٹری نے کہا کہ میں ملالہ سے کہوں گا کہ وہ اپنے پیارے نبی ﷺ کی سنت پر عمل کرے اورہم الله سے دعا کر تے ہیں کہ وہ ملالہ سمیت ہم سب کو ہدایت دے اور سید ھے راستہ پر چلنے کی توفیق عطا فر ما ئے جو ہمارے لیے آخر ت کی کا میا بی کا ذریعہ بنے،انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ کو ا سلا م دشمن اور پاکستان مخالف مغر ب نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے ا ستعمال کیا اور اس کتا ب کو لکھا گیا ۔

لہذٰا ن حالات میں ملک بھر کے پرائیو یٹ تعلیمی اداروں میں ملالہ کی کتاب ''I AM MALALA''کو فوری طور پر Banکر دیا گیا ہے اور یہ پابندی مستقل برقرار رہے گی۔سیکرٹری جنرل فیڈریشن رانا طاہر سلیم خاں اور میاں ندیم احمد نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ کی ،سیمینار میں مرکزی سیکرٹری جنرل فیڈریشن راناطاہر سلیم خاں،صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز الائنس فاؤنڈرز میاں ندیم احمد، ڈپٹی سیکرٹری عنصر ریاض ،جنرل سیکرٹری رانا محمد شفیق کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی بہت سی ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے بھی شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :