ملکی ادارے مجھے پاکستانی سمجھتے ہیں توحملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں ، مولانا فضل الرحمن
جمعہ 24 اکتوبر 2014 18:58
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 اکتوبر۔2014ء) جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملکی ادارے مجھے پاکستانی سمجھتے ہیں توحملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں عرب دنیا میں بھی فرقہ واریت کی بنیاد پرجنگ ہورہی ہے، سب کچھ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہا ہے ۔ جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ بلوچستان میں ایک ڈپٹی کمشنر نے ان کے ایک مدرسے کے مہتمم سے ایک فرقہ پرست مولوی کو بلانے کیلئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ تنظیمیں پاک ایران تعلقات خراب کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے شکوہ کیا کہ ان پر تین حملے ہو چکے ہیں پر آج تک انہیں یہ پتہ نہیں چل سکا کے ان کے پیچھے کون ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ یہ اداروں کی ذمے داری ہے کہ وہ ان پر حملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔(جاری ہے)
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عالمی سطح پر فرقہ واریت کو فروغ دیا جارہا ہے، عرب دنیا میں بھی فرقہ واریت کی بنیاد پرجنگ ہورہی ہے، سب کچھ عالمی ایجنڈے کے تحت ہورہا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے بلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں مسخ شدہ لاشیں ملنے کے پیچھے عناصر اور لوگوں کو بسوں سے اتارکرقتل کرنے والوں کا بھی سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ انہوں نے بلوچستان میں انتہا پسندی کو فروغ دینے والے چند عناصر کی طرف بھی اشارہ کیا۔ مولانا فضل ارحمان نے کہا کہ بعض تنظیمیں پاک ایران تعلقات کو خراب کرنے کی کوششیں کررہی ہیں، جبکہ دیگر ممالک کے بھی کچھ تحفظات ہیں،ایسی کیا بات ہے جوپڑوسیوں کو ہم سے شکایات ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بتایا جائے کہ صوبے میں پراکسی وار کیوں لڑی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا قصور کیا ہے سیکیورٹی ادارے مجھ پر ہونے والے حملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں انہوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ہمارا بنیادی اصول یہی ہے کہ اولین ترجیح پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات اور ملکی مفادات ترجیح ہونا چاہیئے، آخر کیا وجہ ہے کہ ہم نے ہر جگہ اپنے پڑوسیوں کو شکایات کا موقع دیا اور ہر طرف پنگے لے رہے ہیں، پالیسی ساز اداروں سے اختلاف ہو سکتا ہے جس کا اظہار مختلف انداز سے کیا جاتا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں انتخابی عمل کو مضبوط بنانے کے لئے عالمی اداروں کا تعاون لائق تحسین ہے، وزیراطلاعات
-
سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری
-
عمران خان سے ملاقات ہوئی تو تمام اختلافات ختم ہوجائیں گے، شیر افضل مروت
-
نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے پر حکم امتناع نہیں ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
-
سائفر کیس میں نیا موڑ، ایف آئی اے نے نئے شواہد پیش کرنے کی درخواست دائر کردی
-
مکروہ ہتھکنڈوں اور پرتشدد کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے،رﺅف حسن
-
توہین عدالت کے قانون کو منسوخی اورججوں کی دوہری شہریت پر قومی اسمبلی میں بل‘حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترامیم کے لیے دوتہائی اکثریت نہیں
-
ترک میڈیا کے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر اہم انکشافات
-
پیپلزپارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کا ہتک عزت بل سے لاعلمی کااظہار
-
'ایئر ٹربولینس' کیا ہے اور کیوں عام ہوتا جا رہا ہے؟
-
رؤف حسن پر حملہ کرنے والی وہی قوتیں ہیں جو ججوں کو دھمکاتی ہیں، عمران خان
-
فرانس اور جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں ایک دوسرے سے جدا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.