Live Updates

عمران خان سے ملاقات ہوئی تو تمام اختلافات ختم ہوجائیں گے، شیر افضل مروت

مجھے نوٹس سے فرق نہیں پڑتا نہ ہی شوکاز کی پرواہ کرنے والا آدمی ہوں، بھائی کو کابینہ سے نکالنے اور مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چئیرمین نہ بنانے میں بے توقیری ہوئی جس نے مجھے رنج دیا۔ میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 22 مئی 2024 13:58

عمران خان سے ملاقات ہوئی تو تمام اختلافات ختم ہوجائیں گے، شیر افضل ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان سے جب ملاقات ہوگی تو تمام اختلافات ختم ہو جائیں گے، کمیٹیوں سے نکالا گیا لیکن میں پی ٹی آئی میں ہوں، میری خدمات پارٹی کے لیے رضاکارانہ ہیں میں کسی سے معاوضہ نہیں لیتا، پارٹی میں سازش کرتا ہوں اور نہ ہی گروپ بندی والا آدمی ہوں، رؤف حسن پر حملہ پی ٹی آئی کی اس لیڈر شپ کے لیے دھمکی اور پیغام ہے جو مخالفین کو منہ توڑ جواب دیتے ہیں، اس سے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن پی ٹی آئی ڈرنے والے نہیں ہے۔

پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان مجھ سے ناراض ہیں، میرے بیان پر بانی پی ٹی آئی ناراض ہوئے تو بیان بازی سے اجتناب کا اعلان کیا، میں کسی سے اختلافات نہیں رکھتا، لوگ مجھے نہیں چھوڑتے ہیں، مجھے نوٹس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی میں شوکاز کی پرواہ کرنے والا آدمی ہوں، عمران خان نے مجھے کہا تھا پارٹی کے اختلافات کا ذکر میڈیا پر نہ کرو لیکن میں تنگ آگیا تھا، بھائی کو کابینہ سے نکالنے اور مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چئیرمین نہ بنانے میں کوشش یہ ہوئی کہ بے توقیری ہو جس نے مجھے رنج دیا ہے، اب خان صاحب سے ملاقات تب ہوگی جب وہ بلائیں گے، بانی چیئرمین سے ملاقات ہوگی تو تمام چیزیں کلئیر ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ صوبے میں بیوروکریسی وہی ہے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،وفاقی حکومت بیوروکریسی میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، صوبائی حکومت نے بہت زبردست کام کیا کہ بشکیک سے طلبہ کے لیے خصوصی طیارہ بھیجا، وفاقی حکومت کی صوبے کی رائلٹی میں سیاست تعصب کا مظاہرہ کر رہی ہے، اسی طرح نگران حکومت کے دورمیں میرے خلاف دو درجن سے زائد کیسز بنائے گئے، تمام کیسز ہائیکورٹ میں چیلنج کیے اور عدالت نے میری گرفتاری روک دی ہے، القادر ٹرسٹ کیس میں بانی چیئرمین عمران خان کو سزا ہوتی ہے تو یہ سیاسی انتقام ہو گا، یہ اسی طرح کیسز بناتے رہیں گے اور سزائیں دیتے رہیں گے، اس کا حل احتجاج ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات