پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 21فیصد رہ گیا ، عالمی بینک کی رپورٹ

جمعرات 30 اکتوبر 2014 22:38

پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 21فیصد رہ گیا ، عالمی بینک کی رپورٹ

کراچی(ین این آئی) عالمی بینک نے کہا ہے کہ 1960میں پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 46فیصد تھا جو کہ گر کر21فیصد ہو گیا ہے، اہم فصلوں گندم، چاول اور کپاس کی کاشت میں بھی کمی آئی ہے جس کی وجہ ٹیکسوں کی بھرمار ہے، نظام آبپاشی پسماندہ اور ناکارہ ہے۔ پاکستان کے زرعی شعبہ بارے جاری عالمی بینک کی رپورٹ 2014میں پاکستان کی زرعی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ 1960تک پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 46فیصد تھا جو بتدریج کم ہو کر 2000ء میں صرف21فیصد رہ گیا اور بدستور وہی ہے۔ علمی بینک کے مطابق اہم فصلات گندم، چاول اور کپاس کی کاشت میں بھی کمی آئی، بالخصوص چاول کی پیداوار 1960میں 5.24فیصد، 1990میں 3.16فیصد جبکہ 2000میں 1.68فیصد ہو گئی اور بدستور وہی ہے۔ عالمی بینک نے زرعی شعبے کو ٹیکسوں کی لپیٹ میں لینے اور گندم، چاول، چینی اور کپاس کی قیمتوں کے سرکاری سطح پر تعین کے طریقہ کار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ نظام آبپاشی کو پسماندہ اور ناکارہ قرار دیا ہے جو سیم و تھور کا سبب بن رہا ہے۔ اس کے علاوہ نہری پانی کی آلودگی پر عالمی بینک کی رپورٹ میں شدید تنقید کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :