قبائلی علاقوں میں فوج کی مدد سے پولیو مہم چلا ئی جا ئے گی،گورنر خیبر پختونخوا

جمعرات 6 نومبر 2014 13:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 6نومبر 2014ء) گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے کہاہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی اور قبائلی علاقوں خصوصاً جن علاقوں میں اپریشن ہورہا ہے وہاں فوج کی مدد سے پولیو مہم چلائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے فرنٹیئر ہاوس اسلام آباد میں پولیو سے متعلق خصوصی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کے د وران کیاانہوں نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت پولیو کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے اور پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر لگی ہوئی ہیں انہوں نے کہاکہ عالمی ادارے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے بھرپور تعاؤن کر رہے ہیں یہ پاکستان کے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے اگر آج ہم نے پولیو کی بیماری پر قابو نہیں پایا تو مستقبل میں عالمی سطح پر ہمیں مشکلات کا سامنا ہوگا انہوں نے کہاکہ اگلے چھ ماہ پاکستان کیلئے بے حداہم ہیں کیونکہ سردیوں کے موسم میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ بہت کم ہوجاتا ہے اس دوران ہم اس بیماری پر قابوپانے کے لئے بھرپور کوششیں کریں گے انہوں نے کہاکہ پولیو کے زیادہ تر کیسز کا تعلق قبائلی علاقوں خصوصاً شمالی وزیر ستان اور باڑہ تحصیل سے ہے ان علاقوں میں پولیو مہم کو بھرپور طریقے سے چلانے کیلئے فوج سے خصوصی مدد لی جائے گی انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں ضرب عضب کی وجہ سے نقل مکانی کرنے خاندانوں میں موجود بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے چیک پوسٹوں پر خصوصی انتظامات کئے گئے تھے اس کے علاوہ افغانستان نقل مکانی کرنے والے 36ہزار خاندان بھی واپس اچکے ہیں اور انہیں کرم ایجنسی کے کیمپ میں پولیو کے قطرے پلائے گئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے کیونکہ بچوں کو اس مرض سے بچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ 2012تک تمام قبائلی علاقوں میں بچوں کو پولیوکے قطرے تواتر کے ساتھ پلائے گئے مگر اس کے بعدشمالی اور جنوبی وزیر ستان شمالی وزیر ستان اور بعض دیگر مقامات پر کامیابی سے مہم چلائی نہ جاسکی جس کی وجہ سے پولیو کے کیسسز میں بے حد اضافہ ہوگیااس پر ہم خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور اس امر کو یقینی بنارہے ہیں کہ اگلے چھ ماہ میں خیبر پختونخواہ کا کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہ سکے انہوں نے کہاکہ پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین کو پہلے سمجھائیں گے کہ وہ اپنے بچوں کی مستقبل کی خاطر انہیں پولیو کے قطرے پلائیں اور اگر اس کے باوجود بھی کوئی انکاری ہوا تواسکے خلاف کاروائی کی جائے گی انہوں نے کہاکہ میڈیا پر پولیو کے خاتمے سے متعلق شعور اجاگرکرنے کی بے حد ذمہ داری عائد ہوتی ہے ہم تمام میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عوام کواس موذی مرض سے متعلق اگاہ کریں اور اس پر خصوصی پروگرام چلائیں تاکہ اگلے چھ ماہ تک ہم اس بیماری پر قابو پاسکیں۔

متعلقہ عنوان :