ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کے دورہ نیوریارک کی تفصیلات اوروزارت خارجہ کے نمائندے کو آئندہ سماعت پرطلب کر لیا،

بتایا جائے اس ملک میں کوئی ایسا قانون موجود ہے جو وزیر اعظم سمیت عوامی نمائندوں کے بیرونی دوروں پر سرکاری خزانہ سے پیسے کے استعمال کی حد مقرر کرتا ہو‘ عدالت کا حکومت سے استفسار

جمعرات 6 نومبر 2014 20:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6نومبر 2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بیرون ملک دوروں پر پابندی کیلئے دائر درخواست پروزیر اعظم کے دورہ نیوریارک کی تفصیلات دوبارہ طلب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے نمائندے کو بھی آئندہ سماعت پرطلب کر لی ۔ جبکہ فاضل عدالت نے وفاقی حکومت سے استفسار کیا ہے کہ عدالت کو بتایا جائے کہ اس ملک میں کوئی ایسا قانون موجود ہے جو وزیر اعظم سمیت عوامی نمائندوں کے بیرونی دوروں پر سرکاری خزانہ سے پیسے کے استعمال کی حد مقرر کرتا ہو۔

جمعرات کے روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے کہا کہ وزیر اعظم اہل خانہ کے ہمراہ بیرون ملک دورے کرتے ہیں جس پر سرکاری خزانے سے پیسہ خرچ کیا جاتا ہے لہٰذاوزیر اعظم کے اہل خانہ سمیت بیرون ملک دوروں پر پابند ی لگائی جائے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران حکومت کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار نے اپنی پٹیشن میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کی تفصیلات سے متعلق استدعا ہی نہیں کی جس کی وجہ سے وزیر اعظم کے دورہ نیویارک کی تفصیلات جمع نہیں کرائی جاسکتیں۔

فاضل عدالت نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ بالکل واضح تھا اور عدالتی فیصلے میں تفصیلات طلب کی گئیں تھیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو ہدایت کی آئندہ سماعت پر وزیر اعظم کے دورہ نیویارک کی تفصیلات جمع کرائی جائیں اور عدالت کو یہ بھی بتایا جائے کہ اس ملک میں کوئی ایسا قانون موجود ہے جو وزیر اعظم سمیت عوامی نمائندوں کے بیرون دوروں پر سرکاری خزانہ سے پیسے کے استعمال کی حد مقرر کرتا ہو۔عدالت نے مزید سماعت 12نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :