سائفر کیس میں اہم پیش رفت:ایف آئی اے ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا ہے کہ خفیہ کیبلز یا سائفر عمران خان کے قبضے میں تھا .اسلام آباد ہائی کورٹ
چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کی سائفرکیس میں سزاﺅں کے خلاف دائراپیلوں پر سماعت
میاں محمد ندیم بدھ 1 مئی 2024 09:53
(جاری ہے)
سماعت کے آغاز پر وکیل دفاع بیرسٹر سلمان صفدر نے وزارت خارجہ کی رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی جس میں سائفر کی تقسیم کی تفصیلات موجود تھیں رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد سابق آرمی چیف اور چیف جسٹس سمیت تقریباً ہر شخص نے خفیہ دستاویزات واپس کر دی تھیں جب اسپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ وزارت خارجہ سے وزیراعظم کے دفتر تک سائفر کی نقل و حرکت کی وضاحت کر رہے تھے تو اس دوران جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ کیا ایف آئی اے، پراسیکیوٹنگ ایجنسی کے پاس کوئی ریکارڈ دستیاب ہے جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ عمران خان نے سائفر اپنے قبضے میں رکھا؟. چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ایسا کوئی ریکارڈ موجود ہے جس سے ظاہر ہوسکے کہ پرنسپل سیکرٹری نے سائفر وزیر اعظم کے حوالے کیا؟اسپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے جواب دیا کہ اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے عدالت کے سامنے گواہی دی تھی کہ سائفر سابق وزیر اعظم خان کو دیا گیا تھا اور انہوں نے پھر کبھی واپس نہیں کیا چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ سنی سنائی بات ہے امکان ہے کہ سابق وزیر اعظم نے سیکرٹری کو سائفر واپس کرنے کی ہدایت کی ہو گی تاہم حامد علی شاہ نے کہا کہ عدالت کے پاس اس بات پر یقین کرنے کی کافی وجوہات ہیں کہ سابق وزیر اعظم نے سائفر وصول کیا اور پڑھا جس کی بنیاد پر انہوں نے عوامی تقریریں کیں اور یہاں تک کہ امریکا کو ڈیمارش بھیجا تھا. چیف جسٹس نے سوال کیا کہ لیکن ہم کیسے یقین کر سکتے ہیں کہ اسے واپس نہیں کیا گیا؟ حامد علی شاہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیس کے گواہوں نے حلف لے کر کہا ہے کہ عمران خان نے کبھی بھی خفیہ دستاویز واپس نہیں کی، عوامی تقریر اور ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو کے دوران عمران خان نے خود اعتراف کیا کہ سائفر ان کے قبضے میں تھاجسٹس اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ سیاستدان ایسے بیانات ہجوم کو خوش کرنے کے لیے دیتے ہیں. بعدازاں انہوں نے وکیل سے کہا کہ وہ اعظم خان کے مبینہ اغوا کے حوالے سے درج ایف آئی آر کی پیشرفت کے بارے میں عدالت کو آگاہ کریںجسٹس عامر فاروق نے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ 2 مئی تک ایف آئی آر کے حوالے سے چالان یا ڈسچارج رپورٹ پیش کریں واضح رہے کہ سائفر کیس سفارتی دستاویز سے متعلق ہے جو مبینہ طور پر عمران خان کے قبضے سے غائب ہو گئی تھی،تحریک انصاف کا الزام ہے کہ اس سائفر میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکا کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی. ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی ار میں شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات 5 (معلومات کا غلط استعمال) اور 9 کے ساتھ تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ایف آئی آر میں 7 مارچ 2022 کو اس وقت کے سیکرٹری خارجہ کو واشنگٹن سے سفارتی سائفر موصول ہوا، 5 اکتوبر 2022 کو ایف آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر اور ان کے معاونین کو سائفر میں موجود معلومات کے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرکے قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے اور ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں نامزد کیا گیا تھا. مقدمے میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے معاونین خفیہ کلاسیفائیڈ دستاویز کی معلومات غیر مجاز افراد کو فراہم کرنے میں ملوث تھے سائفر کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے بنی گالا میں 28 مارچ 2022 کو خفیہ اجلاس منعقد کیا تاکہ اپنے مذموم مقصد کی تکمیل کے لیے سائفر کے جزیات کا غلط استعمال کرکے سازش تیار کی جائے مقدمے میں کہا گیا کہ عمران خان نے غلط ارادے کے ساتھ اس کے وقت اپنے پرنسپل سیکرٹری محمد اعظم خان کو اس خفیہ اجلاس میں سائفر کا متن قومی سلامتی کی قیمت پر اپنے ذاتی مفاد کے لیے تبدیل کرتے ہوئے منٹس تیار کرنے کی ہدایت کی. ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ وزیراعظم آفس کو بھیجی گئی سائفر کی کاپی اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے جان بوجھ کر غلط ارادے کے ساتھ اپنے پاس رکھی اور وزارت خارجہ امور کو کبھی واپس نہیں کی.
مزید اہم خبریں
-
قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے روف حسن حالت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل
-
رواں سال عالمی سیاحت میں اضافے کی امید، یو این ٹورازم
-
وقت آگیا ہے کہ ملک کو اس نہج سے نکالنے کیلئے ہمیں بہت سی باتیں کرنا پڑیں گی
-
بانی پی ٹی آئی نے دبئی لیکس میں شامل افراد کی منی ٹریل کا مطالبہ کیا ہے، بیرسٹر گوہر
-
چند افراد آئینی حدود کو پار کر رہے ہیں، اسد قیصر
-
شہبازشریف (کل) صدرابراہیم رئیسی کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے ایران روانہ ہوں گے
-
راؤف حسن پر بلیڈ سے ان کی گردن کاٹنے کیلئے حملہ کیا گیا
-
پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز فراہم کرنے کی پیشکش
-
طالبان کو قطر میں یو این نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی دعوت
-
رئوف حسن کے ساتھ اگرکوئی واقعہ پیش آیا ہےتو وہ اس کی رپورٹ درج کرائیں، قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، اعظم نذیرتارڑ
-
پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں ، صدر
-
میں عمران خان کے ساتھ تھا اور انشاء اللہ ان کے ساتھ ہی رہوں گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.