اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے میں تعلیم و صحت کے ضمن میں بننے والے اداروں سے متعلقہ شعبوں میں بہتری آئے گی ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان

پیر 10 نومبر 2014 22:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر 2014ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے میں تعلیم و صحت کے ضمن میں بننے والے اداروں سے متعلقہ شعبوں میں بہتری آئے گی اور یہ کسی بھی طور پر وفاقی اداروں سے متصادم نہیں ہوں گے ۔ وہ صوبے کی نجی شعبے کی جامعات اور ڈگری ایوارڈ نگ انسٹی ٹیوٹس کے سربراہان کے ایک گروپ سے بات چیت کررہے تھے جنھوں نے گورنر ہاؤس میں ان سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید ، ایڈوائزر ٹو گورنر برائے ہائر ایجوکیشن سید وجاہت علی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ گورنر نے واضح کیا کہ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام سے جامعات کو سہولتیں پہنچیں گی اور ان کے معاملات فوری طور پر حل ہو سکیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ کونسل آف کامن انٹر یسٹ (CCI ) میں صوبوں اور وفاق میں قائم تعلیم و صحت کے ایک جیسے اداروں کے اختیارات اور حدود کا تعین کرلیا جائے گااور ملکی طلبہ کو بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے تحت قائم تمام اتھارٹیز کا مقصد نجی و سرکاری شعبے کی جامعات کو تحقیق و تدریس میں معاونت اور رہنمائی فراہم کرنا ہے ۔ ایجوکیشن سٹی کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جامعات کو درپیش ترقیاتی و غیر ترقیاتی مسائل کے حل کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا گورنر نے جامعات میں تدریس کے ساتھ تحقیقی کاموں پر بھی زور دیا ۔

انہوں نے اس ضمن میں ملٹی نیشنل اور نیشنل کمپنیوں میں تحقیقی شعبے کے لئے دستیاب فنڈ ز میں سے جامعات میں تحقیقی کاموں کے لئے مختص کرنے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے جامعات اور ان اداروں میں تعاون اور روابط بڑھانے کی ہدایت کی تاکہ جامعات میں ہونے والی تحقیق سے عام آدمی اور معاشرہ مستفید ہوسکے ۔ گورنر نے کہا کہ ان شعبوں کی نشاندہی کی جائے جن میں ماہرین کی کمی ہے اور ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ملکی اور غیر ملکی اداروں اور جامعات کے تعاون سے اس کمی کو پورا کیا جاسکے ۔