وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا مشتاق غنی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس

منگل 11 نومبر 2014 19:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ پشاورکیمپس کے جامعات میں جلد کلین اپ آپریشن شروع کیا جا رہا ہے اگر اس دوران کسی طالبعلم یا یونیورسٹی عملہ سے اسلحہ بر آمد ہوا تو اس کو یوینورسٹی سے بے دخل کر دیا جائے گا اور اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے جائے گی جبکہ کیمپس میں امن و امان بر قرار رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار سے نمٹنے کے لئے خفیہ کیمرے نصب کئے جائیں گے۔

یہ بات انہوں نے منگل کے روزپشاور کیمپس کے وائس چانسلرز کے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم فرح حامدخان، سپیشل سیکرٹری داخلہ سرتاج خان،کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر اعجازخان، وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی ڈاکٹر رسول جان، وی سی زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظہور، وی سی یونیورسٹی آف انجئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر امتیاز گیلانی اور وی سی اسلامیہ کالج یونیورسٹی اجمل خان کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں زرعی یونیورسٹی میں حالیہ فائرنگ کے ناخوشگوار واقعہ میں ایک طالبعلم کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور واقعہ کے بعد کی اب تک کی پیش رفت پر غور وخوض کیا گیا جبکہ کیپمس میں مجموعی سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں یونیورسٹی میں اسلحہ کی موجودگی پر تشویس کا اظہارکرتے ہوئے اس ضمن میں جلد کلین اپ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیااس کے علاوہ یونیورسٹی میں ہر قسم کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کے لئے مختلف مقامات پر خفیہ کیمروں کی تنصیب کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اس کے علاوہ طلباء کی جانب سے کیپمس میں کسی بھی تقریب کے انعقاد کو وائس چانسلرز کی اجازت سے مشروط کر دیا گیا اور کسی بھی مہمان خصوصی کو مدعو کرنے کے لئے متعلقہ یونیورسٹی کے وی سی سے با قاعدہ اجازت لینا ضروری ہو گی۔

اجلاس میں طلباء کے مسائل سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جس میں میرٹ پر پورا اترنے والے طلبہ کو کمیٹی کا حصہ بنایا جائے گا۔اس موقع پر زرعی یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعہ سے متعلق وزیر اطلاعات کو بتایا گیا کہ اصل محرکات کا پتہ لگانے کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی رپورٹ کی بنیاد پر زمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

اجلاس سے خطاب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبہ کے جامعات میں غیر متعلقہ سرگرمیوں سے یونیورسٹیوں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے جس پر قابو پانا انتظامیہ کی زمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بہترین اور شفاف تعلیمی نظام کے قیام کے لئے تعلیمی درسگاہوں میں سیاسی مداخلت کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے تاکہ تمام فیصلوں کو میرٹ پر یقینی بنایا جا سکے۔