اسلامی نظام کے نفاذ کے معاملے پر علماء کرام کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ،پروفیسر محمد ابراہیم

جمعرات 13 نومبر 2014 17:50

اسلامی نظام کے نفاذ کے معاملے پر علماء کرام کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے معاملے پر علماء کرام کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ، 1950ء میں مختلف مکاتب فکر کے 31جید علماء کرام و مشائخ عظام نے تاریخی22نکات پر مشتمل جو اعلامیہ جاری کیا تھا وہ اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے بہترین بنیاد ثابت ہوسکتے ہیں۔

علماء کرام کے درمیان اختلافات محض فروعی نوعیت کے ہیں۔ علماء کرام منبر و محراب کی قوت کا مثبت استعمال کرکے پوری امت مسلمہ کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد کرسکتے ہیں ۔ اسلام آباد دھرنوں میں ناچ گانوں کی محفلیں منعقد کی جاتی ہیں اور پھر جماعت اسلامی سے ساتھ دینے کا مطالبہ بھی کیا جاتا ہے اسلام آباد دھرنوں میں ناچ گانوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا اتحاد محض صوبائی حکومت تک محدود ہے ۔ ملکی سطح پر سیاسی پالیسیاں بنانے میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف دونوں آزاد ہیں ۔ 2013ء کے انتخابات مکمل طور پر انجینئرڈ تھے۔ پی ٹی آئی صرف پنجاب میں دھاندلی کی بات کرتی ہے حالانکہ خیبر پختونخوا میں پنجاب سے بھی زیادہ دھاندلی ہوئی ہے ۔ عمران خان جن ایجنسیوں کو جوڈیشل کمیشن میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جماعت اسلامی کو تو دراصل انتخابات میں ان ہی ایجنسیوں کے کردار پر گلہ اور شکایت ہے ۔

مالی اور انتظامی اختیارات سے لیس الیکشن کمیشن قائم ہونا چاہئے ۔ سیاسی جماعتوں کو سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے چنگل سے آزاد کرنے کے لئے متناسب نمائندگی کے تحت انتخابات ہونے چاہئیں ۔21نومبرکو لاہور میں مینار پاکستان پر ہونے والے جماعت اسلامی کے سہ روزہ اجتماع عام میں خیبر پختونخوا سے ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی میں جماعت اسلامی کے علماء ونگ جمعیت اتحاد العلماء خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام جماعت اسلامی کے 21نومبر سے مینار پاکستان لاہور میں شروع ہونے والے اجتماع عام میں علماء کرام کو بڑی تعداد میں شریک کرنے کی منصوبہ بندی کے لئے منعقدہ اجلاس اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سے جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے صدر شیخ القرآن والحدیث مولانا عبدالمالک اور جمعیت اتحاد العلماء کے صوبائی صدر مولانا عبدالاکبر چترالی اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیااور اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیا۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ تحریک پاکستان میں علماء کرام نے انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا ۔

پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی اور خوشحال ملک بنانے کے لئے علماء کرام جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیں۔ علماء کرام کے درمیان اختلاف فروعی نوعیت کے ہیں اوراسلامی نظام کے نفاذ پر علماء کرام کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین ریاست کو پابند کرتا ہے کہ وہ ملک میں لوگوں کو شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے سازگار ماحول مہیا کرے لیکن ہمارے حکمران خود دستور پاکستان سے روگردانی کے مرتکب ہورہے ہیں اور ملک میں سود ی نظام نافذ ہے۔

ماضی میں بھی اسلامی قوانین کے نفاذ اور دینی معاملات میں دینی جماعتوں کے درمیان کوئی اختلاف سامنے نہیں آیا ۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ملک کے انتخابی نظام کو صاف و شفاف بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ انتخابی نظام پرسے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے جسے بحال کیا جانا انتہائی ضروری ہے ۔ ملک کی سیاسی جماعتیں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی گرفت میں پھنسی ہوئی ہیں اور سیاسی جماعتوں کی مجبوری ہے کہ وہ جیتنے والے گھوڑوں کو ہی میدان میں اتاریں جس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے نظریاتی اور مخلص کارکن پارٹی ٹکٹوں کے حصول میں ناکام ہوجاتے ہیں ۔

اگر متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں اور ووٹر کسی امیدوار کی بجائے سیاسی جماعت کو ووٹ دیں تو سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے چنگل سے آزاد ہوسکتی ہیں اور اہل ، نظریاتی اور مخلص سیاسی کارکن اسمبلیوں میں پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکی جنگ سے نکل آنا چاہئے ۔ آئی ڈی پیز کے مسائل کی طرف بھر پور توجہ دی جانی چاہئے ۔

جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے صدر مولانا عبدالمالک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام کو فروعی مسائل میں الجھنے کے بجائے اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیونزم اور سوشلزم کو شکست ہوچکی ہے جبکہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف خود مغربی ممالک میں عوام اٹھ رہے ہیں۔ مستقبل اسلام اور اسلامی تحریکوں کا ہے ۔

جمعیت اتحاد العلماء کے صوبائی صدر مولانا عبدالاکبر چترالی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21نومبر کو مینار پاکستان لاہور میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والے اجتماع عام میں صوبے بھر سے علماء کرام بڑی تعداد میں شریک ہوں گے جس کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر علماء کرام نے امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے علماء کرام کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ منبر ومحراب کی قوت کو مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے فروغ کے لئے بروئے کار لانا چاہئے۔