پنجاب میں 1کروڑ 65لاکھ ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت کی جائے گی ، 1کروڑ 95لاکھ ٹن پیداوار کا ہدف مقر ر

جمعرات 13 نومبر 2014 21:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 13نومبر 2014ء) پنجاب میں 1کروڑ 65لاکھ ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت کی جائے گی جبکہ 1کروڑ 95لاکھ ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کے لیے گندم کی بروقت کاشت، کھادوں کامتناسب استعمال، جڑی بوٹیوں کی تلفی اور پانی کے باکفایت استعمال کی جامع حکمت عملی اپنانا ہو گی۔مزیدبرآں سیڈگریڈنگ کے ذریعے زیادہ مقدارمیں صحت منداور معیاری بیج کاشت کرنا ہوگا۔

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں گندم کی کل کھپت 642ملین ٹن سالانہ ہے جبکہ پیداوار 701ملین ٹن ہے اور اس میں سالانہ 2فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق کاشتکار گندم کی منظور شدہ ترقی دادہ اقسام سفارش کردہ وقت کے مطابق کاشت کریں۔نیز بیج کے اگاؤ کی شرح 85 فیصد سے کم نہ ہو۔

(جاری ہے)

بصورت دیگر شرح بیج میں اضافہ کر لیں ۔ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ گندم کی فصل سے بہتر پیداوار لینے کیلئے اسکی کاشت کا موزوں ترین وقت یکم تا15نومبرہے۔

محکمہ زراعت(توسیع و اڈاپٹیو ریسرچ )کی تحقیق کے مطابق 15نومبر کے بعد کاشت کی گئی فصل میں ہر روز تقریباََ ایک فیصد کے حساب سے(15تا20کلوگرام فی ایکڑ) پیداوار میں کمی آنا شروع ہوجاتی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پچھیتی کاشت کی صورت میں شرح بیج میں اضافہ اس لئے ضروری ہے کہ درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے بیج کے اگاؤ میں تا خیر ہو جاتی ہے ،پودا شگوفے کم بناتاہے اور سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں جبکہ پیداوارمیں بنیادی شاخوں (Primary Tillers)کا حصہ زیادہ ہوتا ہے لہٰذا بیج کی مقدار ایک حد تک بڑھانے سے بنیادی شاخوں میں اضافہ ہو گا جو پیداوار میں اضافے کا سبب بنے گا۔

مزید براں شرح بیج میں مذکورہ اضافہ جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کے لئے بھی معاون ثابت ہوگا کیونکہ گندم کے پودے زیادہ ہونے کی وجہ سے جڑی بوٹیوں کو پھلنے پھولنے کا موقعہ نہیں ملے گا۔ترجمان نے بتایا کہ ترقی دادہ اقسام کا بیج پنجاب سیڈکارپوریشن کے ڈپوؤں اور ڈیلروں کے پاس وافر مقدار میں دستیاب ہے۔ کاشتکارحکومت کی مہیا کردہ اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور صرف تصدیق شدہ بیماریوں سے پاک بیج ہی استعمال کریں۔سیڈگریڈرکی سہولت مرکزکی سطح پرموجودہے ۔اس سہولت سے بھی

متعلقہ عنوان :