سیاسی بحران جتنا آگے جائیگا ،حکمرانوں کیلئے اتنے مسائل بڑھیں گے‘حکمران پولیس کے تباہ حال ادارے کو مخالفین کیخلاف استعمال کر کے اسکی راکھ نہ اڑائیں‘قومی لیڈر شپ کیخلاف مقدمات واپس ،سانحہ ماڈل ٹاؤن اور دھاندلی کی شفاف تحقیقات شروع کروائی جائے‘طاہر القادری سیاسی حقیقت ہیں، حکمران اختلاف رائے برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کریں

سابق وزیرخارجہ سردار آصف احمد علی کی طاہر القادری کے میڈیا ایڈوائزر سے گفتگو

ہفتہ 15 نومبر 2014 13:39

لاہور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15نومبر 2014ء) سابق وزیرخارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ سیاسی بحران جتنا آگے جائے گا حکمرانوں کیلئے اتنے مسائل بڑھیں گے، ڈاکٹر طاہر القادری ایک سیاسی حقیقت ہیں،حکمران اختلاف رائے برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کریں،پولیس کے تباہ حال ادارے کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر کے اسکی راکھ نہ اڑائی جائے،انصاف کی کوئی کھڑکی کھلی رہنے دی جائے، حکومت قومی لیڈر شپ کیخلاف قائم جعلی مقدمات واپس لے ،منفی کردار کشی مہم بند کرے، اور سانحہ ماڈل ٹاؤن اور دھاندلی کی شفاف تحقیقات فوری شروع کروائے،گزشتہ روزپاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے میڈیا ایڈوائزر محمد نوراللہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک کا یہ موقف 100فیصد درست ہے کہ حکومت کی پاکٹ جنتری جے آئی ٹی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل ملزمان کو کلین چٹ دینے کیلئے قائم کی گئی ہے، حکومت کا دامن صاف ہے تو اسے غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل سے گھبرانا نہیں چاہیے، انہوں نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دلوائے جانے کی حکومتی سپانسرڈ منفی کردار کشی مہم قابل مذمت ہے ،سیاسی مقدمات کا نتیجہ شریف برادران اور جمہوریت کیلئے ماضی میں اچھا برآمد ہوا نہ آئندہ اس کی توقع کی جائے، افسوس موجودہ حکمران ماضی سے کوئی سبق حاصل کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے بھی بے بنیاد مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے، سیاسی آزادی اور اظہار رائے کے آئینی حقوق چھینے جارہے ہیں،ہم ایک جمہوری دور میں سانس لے رہے ہیں کہ آمرانہ عہد میں زندہ ہیں اس کا اندازہ لگانا مشکل ہورہا ہے،انہوں نے کہا کہ دنیا کی نظریں سانحہ ماڈل ٹاؤن اور دھاندلی کی شفاف تحقیقات اور غیر جانبدار آئینی الیکشن کمیشن کی تشکیل پر ہیں اس حوالے سے حکومت جہاں پہلے دن کھڑی تھی وہیں آج کھڑی ہے اور سیاسی بحران دن بدن گہرا ہورہا ہے، ملک میں حقیقی جمہوریت ہوتی تو سیاسی لیڈر شپ کے تحفظات اور تجاویز کا احترام کیا جاتا مگر یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے، آئینی، قانونی نکات اٹھانے پر اپوزیشن قیادت کو بے بنیاد مقدمات میں الجھایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے ڈاکٹر طاہر القادری ،تحریک انصاف کے سربراہ اور ہمیں جن مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے اس سے ہمارا دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے، حکمرانوں کے قانونی مشیر انہیں دلدل میں دھکیل رہے ہیں جہاں سے ان کا باہر نکلنا ناممکن ہو جائیگا، انہوں نے عدالتوں سے بھی استدعا کی کہ وہ حکومت کی ریموٹ کنٹرول پولیس کے جعلی اور من گھڑ مقدمات اور اس ضمن میں پیش کیے جانے والے جعلی ثبوتوں اور سرکاری وکیلوں کے بودے دلائل کو اہمیت نہ دیں۔

(جاری ہے)