حکومت کو تعلیم اورپانی کے مسائل کاسامناہے،جان محمد بلیدی

جمعہ 21 نومبر 2014 21:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 21نومبر 2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمدبلیدی نے کہاہے کہ حکومت کو تعلیم اورپانی کے مسائل کاسامناہے ان دونوں شعبوں کی بہتری کیلئے فنڈز درکارہیں اس لئے حکومت وفاقی حکومت کے تعاون سے اسلام آباد میں ڈونرکانفرنس منعقد کررہے ہیں بلوچستان میں25ہزارگاؤں میں12ہزارسکول موجود ہے حکومت اپنی آئینی ذمہ داریوں کواس انداز میں وسائل کی عدم دستیابی کی وجہ سے پورانہیں کررپارہی جس کی وجہ سے تاحال 13ہزارسکول فراہم نہیں کرسکی ان خیالات کااظہارانہوں نے چیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹریز میں نیشنل بک فاؤنڈیشن اورچیمبرکی جانب سے بک ریڈرز کلب کے افتتاح کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر منیراحمدبادینی چیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹری کے چےئرمین ولی محمد،صدرحاجی جمعہ خان،جنرل سیکرٹری منظوراحمدکھوکھرملک ندیم احمدکاسی،آفتاب سومرو،مقبول الہیٰ بھٹی،محمدداؤد جان ایڈووکیٹ،سلیم رضاایڈووکیٹ،آریانہ خان،فرزانہ اورمحمدنعیم رمضان،سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت تعلیم اورکتب بینی پرخصوصی توجہ دے رہی ہے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران موجود حکومت اوروزیراعلیٰ بلوچستان نے متعددلائبریوں کوآباد کرنے کیلئے فنڈزفراہم کئے ہیں گزشتہ دنوں جامعہ بلوچستان میں گل خان نصیرکی شائع ہونے والی چھ کتب کی تقریب رونمائی ہوئی جس کووزیراعلیٰ بلوچستان نے فنڈفراہم کئے اورحکومت کی کوشش ہے کہ مشہوراورمعیاری کتابوں کاترجہ کیاجائے جس کی ذمہ داری ڈاکٹرشاہ محمدمری کوسونپی گئی ہے پھرانہیں پرنٹ کروانے کیلئے حکومت فنڈز دے گی موجود ہ حکومت نے جب اقتدارسنبھالاتواس وقت تعلیمی بجٹ 4فیصد تھاجس کے بعد ہم نے ڈویلپمنٹ بجٹ سے تعلیمی بجٹ کو 24فیصد پرلے گئے ہمارابجٹ پھربھی کے پی کے سے ایک فیصد کم ہے اس وقت موجود بجٹ میں تعلیمی بجٹ کو25فیصد سے زائد کردیاگیاہے کیونکہ موجود حکومت کاوژن ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو جدیدتعلیم سے آراستہ کریں اس کیلئے انہیں تمام سہولیات فراہم کررہے ہیں بلوچستان کوبچانے کیلئے تعلیم عام کرکے پاکستان کے دیگرصوبوں کے برابرلایاجاسکتاہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے 25ہزارگاؤں میں12ہزارسکول موجود ہے جبکہ 13ہزارگاؤں میں سکول کی سہولت موجود نہیں جوحکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اسے بھی پورانہیں کرپارہی ان سکولوں کی فراہمی کیلئے60بلےئن روپے کی ضروری ہے جوہمارے پاس نہیں اس ضرورت کوپوراکرنے کیلئے اسلام آباد میں ڈونرز کانفرنس کرنے جارہے تھے دھرنوں کی وجہ سے اس میں رکاوٹ آگئی ہے اس کانفرنس کیلئے مرکزی حکومت کوان بورڈلیاہے کیونکہ بلوچستان کوتعلیمی میدان میںآ گے لاکرپاکستان کے دیگرصوبوں کے برابرلایاجاسکتاہے امن وامان کی بحالی کے بعد ہم نے ہنگامی بنیادوں پر پانی اورتعلیم کے شعبوں کی بہتری کیلئے کام کرناہے جب تک ہم صوبے میں کمیونیکشن کے نظام کو بہترنہیں بناتے اس وقت تک لوگوں کی ایک دوسرے کے ساتھ بروقت رسائی ممکن نہیں گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں بجلی کی ضرورت کوپوراکرنے کیلئے دادو،خضداراورلورالائی ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائنوں پرکام روکاہواتھاہم نے انہیں مکمل کیاہے بلوچستان کی ٹرانسمیشن لائنوں میں 6سومیگاواٹ بجلی کی صلاحیت تھی جس سے ہم نے بڑھاکراب تقریباََ12میگاواٹ پر لے جارہے ہیں اوریہ لائنیں ڈیڑھ سال کے قلیل عرصے میں مکمل ہوگئی ہے اس کے علاوہ ایم 8،اورایم45گوادرسے پنجگور،ہوشاب،نال،قلات چمن،خضداررتوڈیروشاہراہوں پر کام جاری ہے جوبہت جلد مکمل ہوجائیگا انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ صوبے میں تعلیم کے شعبے کوبہتربناکرصوبے سے تعلیمی پسماندگی دورکریں اورپانی کی کمی پرقابوپانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ بلوچستان وسیع عریض رقبے پرپھیلاہواصوبہ ہے جہاں پربچوں اوربچیوں کوتعلیم کے حوالے سے دشواریوں کاسامناہے یہاں پر4سوکلومٹرپرمڈل اور7ہزارکل مٹرپرہائی سکول موجود ہے چیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹری کے پلیٹ فارم سے تعلیم اورکتب بینی کے فروغ کیلئے جوکاوشیں ہورہی ہے وہ قابل تعریف ہے اسی طرح بلوچستان جوکہ پھل فروٹ کے بارے میں خودکفیل ہے اس کی موثرپروسسنگ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو وہ معاوضہ نہیں مل رہاجس کی وجہ سے انہیں خوشحالی نہیں مل رہی ہمیں لوگوں کی محنت کواہمیت دیناہوگی تاکہ ان کے معیارزندگی کوبہتربنایاجاسکے کیونکہ بلوچستان وہ خطہ ہے جس کے پاس وسیع عریج کوسٹل اورمعدنیات سے مالامال سرزمین ملی ہے جہاں پرذراعت پانی لائیواسٹاک سمیت دیگرشعبے بھی وافرمقدارمیں موجود ہوں اورلوگ بھوک اورپیاسے رہے تویہ درست عمل نہیں اس لئے ہمیں تعلیم اورکتاب کے ذریعے لوگوں میں سماجی شعوراجاگرکرناہوگاہمیں اپنی کمزوریوں کودورکرکے آگے بڑھنے کی لگن سے جدوجہد کرناہوگی صوبائی حکومت اس شعبے میں تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیارہے اس موقع پر منیراحمدبادینی سمیت دیگررہنماؤں نے بک ریڈرکلب کے آغاز پر اظہارخیال کرتے ہوئے تعلیم اورکتب بینی پرروشنی ڈالی چیمبرآف سمال ٹریڈرزاینڈسمال انڈسٹری کے چےئرمین ولی محمداورجنرل سیکرٹری منظوراحمدکھوکھر نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمدبلیدی کو شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :