سوات، ڈھائی کروڑ پاکستانی بچے تعلیم کے آئینی حق سے محروم ،

سوات میں 28فیصد بچے سکول سے باہر ، ملک کے 146 اضلاع میں 77ویں نمبر پر ہے، تعلیم کے حوالے سے صحافیوں اور لکھاریوں کیلئے تعلیمی سیمینار کا انعقاد

ہفتہ 29 نومبر 2014 21:25

سوات(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 29نومبر 2014ء) ڈھائی کروڑ پاکستانی بچے تعلیم کے آئینی حق سے محروم ،سوات میں 28فیصد بچے سکول سے باہر ہے جبکہ پاکستان کے 146 اضلاع میں سوات 77ویں نمبر پر ہیں۔اس حوالے سے گزشتہ روزسوات میں تعلیم کے حوالے سے صحافیوں اور لکھاریوں کیلئے تعلیمی سیمینار کا انعقاد کیا گیاجس میں سکول سے باہر بچوں کی نئی رپورٹ پیش کی گئی ۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انیویٹیو یوتھ فارم کے چئیرمین ڈاکٹر جواد اقبال نے کہا کہ پاکستان شدید تعلیمی بحران کا شکار ہے جہاں اسکول جانے کی عمرکے بچوں کی تقریبا ًنصف تعداد اسکولوں سے باہر ہے۔اگرچہ اس مسئلے پر اتفاق رائے ہے لیکن اس مسئلے سے متعلق اعداد و شمار زیر بحث ہیں۔ پاکستان میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعدادکیلئے کوئی متفقہ سرکاری اعداد نہیں ہے۔

(جاری ہے)

25 Million Broken Promises: The Crisis of Pakistan's Out-Of-School Children کے نام سے چھپنے والی اپنی تازہ ترین رپورٹ میں الف اعلان نے اس مباحثے میں وضاحت لانے کی کوشش کی ہے۔ دستیاب سرکاری اعداد و شمار کو استعمال کرتے ہوئے یہ رپورٹ ملک میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد کا تعین کرتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق 5 سے لے کر 16 سال کی عمر کے درمیان میں پاکستان میں اندازاً 5 کروڑ 29 لاکھ بچے موجود ہیں جن میں سے ڈھائی کروڑ)بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

فیصدی لحاظ سے بلوچستان میں تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں 66 فیصد بچے اسکولوں تقریبا ًآدھے (سے باہر ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر پورے ملک کے اسکولوں سے باہر بچوں کی آدھی تعداد(1کروڑ 31 ملین) پنجاب سے ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد سے متعلق مختلف اندازے 88 لاکھ 20 ہزار سے لے کر ڈھائی کروڑ تک لگائے جاتے ہیں جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ معلومات کا ذریعہ کیا ہے۔

ان اعداد و شمار میں اتنا بڑا فرق اس بات کا ثبوت ہے کہ سرکاری طور پر دستیاب اعداد وشمار تسلسل کی کمی ، طریقہ کار کے مسائل اوسروے کے نقائص کا شکارہے۔انہوں نے کہا کہ رہائش کا علاقہ بھی تعلیم کے حصول پر اثر انداز ہوتا ہے۔ بچوں اوربچیوں دونوں کے لیے دیہی علاقوں میں تعلیم حاصل کرنا زیادہ مشکل ہے اور اعلی تعلیمی درجوں میں ان کے درمیان بہت فرق آ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں سے باہر ہر بچہ ریاستی وعدہ خلافی کا ثبوت ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے سیاسی عزم درکار ہے۔ سیاست دان وعدے بہت خوب کرتے ہیں، پاکستان کے بچوں کومزید وعدوں کی ضرورت نہیں ، انہیں تعلیم چاہیے اور وہ بھی ابھی ، سیمینار میں شریک صحافیوں اور لکھاریوں نے مسلے کو اُٹھانے کے لئے عزن کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :