سندھ میں تعلیمی اداروں کے نام پر سیاست چمکائی جارہی ہے جمیل الرب،

ہر ساتواں سکول غیر فعال،سیکڑوں اوطاقیں اور بھینسوں کے باڑے بنے ہوئے ہیں

پیر 8 دسمبر 2014 21:52

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء) مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جمیل الرب نے کہاکہ تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوان کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں جس کے لئے تعلیمی اداروں کا قیام اولین ترجیح ہونی چاہئے لیکن جہاں دوہرا معیار تعلیم،سرکاری و غیر سرکاری نصاب میں فرق ،گھوسٹ اساتذہ کی بھرتیاں،اعلیٰ تعلیمی درسگاہوں کے قیام میں رکاوٹ اور تعلیمی اداروں کے نام پر سیاست چمکائی جاتی ہو وہاں جہالت کا راج ہوتا ہے ،کراچی سمیت پورا ملک اسی قسم کی صورتحال سے دوچار ہے ۔

چیئرمین آفاق احمد کی رہائش گاہ پر آنے والے نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہر ساتواں اسکول غیر فعال اورہزاروں اسکولوں میں اوطاقیں اور بھینسوں کے باڑے قائم ہیں ۔

(جاری ہے)

تعلیمی شعبے کے انحطاط کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگا کہ اسکولوں اور کالجوں کے سراپا احتجاج اساتذہ کو تو واجبات کے نام پر لاٹھی چارج اور پانی کی بوچھاڑیں ملتی ہیں لیکن سیاسی بنیادوں پر ایسی ہزاروں بھرتیاں ہوتی ہیں کہ جنکا درس و تدریس سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا ۔

جمیل الرب نے کہا کہ وفاقی و صوبائی بجٹ میں تعلیم کیلئے پہلے ہی بہت کم رقم مختص کی جاتی ہے اس میں سے بھی بہت بڑا حصہ اسکول،کالج اور یونیورسٹیوں کے قیام اور انہیں بہتر بنانے کے بجائے گاڑیوں کی خریداری ،دفاتر کی تزئین و آرائش ہر ہی خرچ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ناخواندہ افراد کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے اور سندھ کے دیہی علاقوں میں پرائمری اسکولوں میں داخلوں کی شرح پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے بھی کم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جرم اور گناہ کا مقابلہ علم کی روشنی سے بخوبی کیا جاسکتا ہے اس لئے درسی کتب کی قیمتوں اور داخلہ فیسوں میں کمی،سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کارکردگی میں بہتری اور معیاری درسگاہوں کے قیام کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :