سہراب گوٹھ چوکی انچارج ندیم سرور کی جانب سے ناانصافی بے گناہوں کی گرفتاری کا فوری نوٹس لیا جائے ،تاجران الآصف اسکوائر

جمعرات 11 دسمبر 2014 17:28

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء)سہراب گوٹھ پولیس اور چوکی انچارج ندیم سرور کی اہلیان تاجران الآصف اسکوائر کے ساتھ غنڈہ گردی اور بے گناہ افراد کو گرفتار کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ تاجران و اہلیان الآصف اسکوائر کی جانب سے نامزد کردہ الآصف اسکوائر کے یونین کے صدر حاجی عبدالستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9دسمبر کو پولیس کی سرپرستی میں کئی مسلح افراد نے الآصف اسکوائر کو گھیرے میں لے کر شدیدفائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد گولیاں لگنے اور تشدد سے شدید زخمی ہوگئے۔

اس موقع پر پولیس نے مسلح دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے سینکڑں لوگوں کی موجودگی میں علی احمد عرف سنت ، اکبر اور دیگر 6-7افراد کو گرفتار کرلیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس زخمیوں کی میڈیکل رپورٹس بھی موجود ہیں ۔ جب ہم نے گرفتار شدہ افراد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ ان کو قانونی مدد فراہم کی جاسکے تو سہراب گوٹھ پولیس اور چوکی انچارج ندیم سرور نے علاقہ معززین اور اہلخانہ کو ملاقات کرانے سے انکار کردیا اور کل رات کو ہمارے وکیل محمد بلال قریشی کو تھانے میں نہ تو ملاقات کروائی گئی بلکہ ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ پولیس گرفتار افراد کی گرفتاری ظاہر نہیں کررہی ہے اس لئے ہمیں خدشہ ہے کہ علی احمد عرف سنت ،اکبر اور دیگر افراد کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک نہ کردیا جائے کیونکہ ایس ایس پی راؤ انوار اوران کی ٹیم ماورائے عدالت جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کے حوالے سے مشہور ہے ۔مظاہرین نے وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ تمام واقعات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے گرفتار بے گناہ افراد کی جان بچائی اور انچارج پولیس چوکی ندیم سرور و دیگر ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کرتے ہوئے انہیں برطرف کیا جائے ۔