انقلاب نظام مصطفی کنونشن14دسمبر کو لیاقت کالونی گراوٴنڈ حیدرآباد میں ہوگا صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

جمعرات 11 دسمبر 2014 17:33

حیدرآباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 دسمبر 2014ء)جمعیت علماء پاکستان (نورانی)کے صدر ، ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے حیدرآباد پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت سنگین مسائل میں گھرا ہوا ہے معیشت تباہی کا منظر پیش کررہی ہے ،کاروبار زندگی متاثراور صنعتوں کا پہیہ جام ہورہا ہے ،ہر طرف لاقانونیت،بدامنی اور دھشت گردی کا راج ہے ،بھارتی جارحیت کی وجہ سے سرحدوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں غریب عوام دووقت کی روٹی کیلئے جسم فروشی اور بچوں کی فروخت پر مجبور ہوگئے ہیں،آپریشن ضرب عضب ،آئی ڈی پیز کی مشکلات،تھر میں جاری موت کا رقص برھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کا عفریت منہ کھولے کھڑا ہے مگر افسوس حکمراں حالات کی نزاکت کا ادراک نہیں کررہے حکمراں جماعت ن لیگ اور خان صاحب کی تحریک انصاف دونوں کی چپقلش نے ملک کے حالات بد سے بدتر کردئیے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نواز اور عمران دونوں ملک کو اپنی انا اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں جب تک دونوں لچک کا مظاہرہ نہیں کریں گے معاملات درست نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے بعد تمام جماعتوں نے طاقت کے مظاہرے شروع کردئیے ہیں جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں کچھ ہونے والا ہے لہذا جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ملک بھر میں تنظیموں کو منظم کرنے اور طاقت کا بھرپور مظاہرے کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں انقلاب نظام مصطفی ﷺ کنونشن اور مارچ میں مرکزی سطح پر لاہور میں مینار پاکستان کے سائے تلے انقلاب نظام مصطفی ﷺ کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے اسی سلسلے میں جے یو پی سندھ وادی مہران کے نورانی کارکنان کا فقید المثال انقلاب نظام مصطفی کنونشن14دسمبر کو لیاقت کالونی گراوٴنڈ حیدرآباد میں منعقد کررہی ہے جس میں صبح10بجے تا3بجے تک تربیتی نشستیں اور3تانمازمغرب جلسہ عام انقلاب نظام مصطفی ﷺ کانفرنس منعقد کی جائے گی انشاء اللہ یہ کنونشن سندھ کی تاریخ میں JUPکا منظم اور بھرپور کنونشن ہوگا جو انقلاب نظام مصطفی ﷺکیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت ملک میں فرقہ وارانہ اور نسلی فسادات کی آگ بھڑکانے کی سازشیں کی جارہی ہیں داعش جیسی دھشت گرد تنظیم جس نے شام اور عراق میں مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے انبیاء کرام اور صحابہ کرام کے مزارات مقدسہ کو شہید کیا ہے اب پاکستان میں بھی فرقہ وارایت کی آگ بھڑکانے کی سازشیں کی جارہی ہیں ہمارے وزیر داخلہ داعش کے وجود سے انکار اور سابق وزیر داخلہ داعش کی موجودگی کے دستاویزی ثبوت پیش کررہے ہیں اگر اب بھی حکمرانوں نے داعش کے خطرے کا صحیح ادارک نہیں کیا تو پھر پاکستان میں بھی فرقہ واریت کی آگ کسی بھی وقت بھڑک سکتی ہے جس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی ۔

میڈیا پر غیر مستند عالموں اور مسخروں کے ذریعہ خرافات پھیلائی جارہی ہیں اسلام کی حرمت کو میڈیاپر پامال کیا جارہاہے مقدس ہستیوں کی توہین کی جاری ہے اس سلسلے کو فوری بند کیا جائے غیر مستند عالم اور مسخروں سے میڈیا کو پاک کیا جائے مستند علماء کرام اورسند یافتہ عالموں کومیڈیا پر موقع دیا جائے جو اسلام کی صحیح تعلیمات پیش کرسکیں۔پریس کانفرنس میں ڈاکٹر محمد یونس دانش،ناظم علی آرائیں ، عبدالروف الوانی ،محمد عارف قائم خانی،محمد ناصر قادری ،بھی موجود تھے۔