2013کے الیکشن دھاندلی زدہ تھے، چیف جسٹس افتخار چوہدری10مئی تک ریٹرننگ افسران سے خطاب کرتے رہے، جسٹس( ر )حبیب اللہ شاکر

جمعرات 11 دسمبر 2014 21:50

بورے والا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء ) سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب و سابق جج لاہور ہائیکورٹ حبیب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ 2013کے الیکشن دھاندلی زدہ تھے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری10مئی تک ریٹرننگ افسران سے خطاب کرتے رہے حالانکہ آئینی طور پر آراوز چیف الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوتے ہیں الیکشن کی رات رزلٹ کیوں روکے گئے تھے چیف جسٹس کی مداخلت بھی دھاندلی کا ثبوت ہے اعتراز احسن کو چیف جسٹس کے خلاف بیان دینے پر اُنکی بیوی کو لاہور کے حلقہ سے صرف چار ہزار ووٹ ملے ملک میں ایسے کی پنچ اور ارینج الیکشن کا مسئلہ حل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو خود مختار الیکشن کمیشن کے قیام میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا جس کے لیے پیپلز پارٹی کو بھی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہئے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے سردار خالد سلیم بھٹی کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعد پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی صدر پی ایل ایف سیف اللہ گریوال،سٹی صدر پی پی پی سردار محمد ایوب ڈوگر،نائب صدر بار ملک فیاض احمد اعوان اور محمد ندیم سندھو ایڈووکیٹ بھی موجود تھے حبیب اللہ شاکر نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کو جو قیمتی تحائف ملتے تھے کیا وہ اُنکے بارے میں بے خبر تھے انہوں نے کہا کہ جلسے،جلوس اور دھرنے کسی بھی جمہوری معاشرے میں ہر سیاسی جماعت کا آئینی و جمہوری حق ہے ملی بھگت اور باریاں لگانے کی سیاست سے ادارے فروغ نہیں پاتے ملکی اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا جب تک ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کی سوچ یکساں نہیں ہو گی مسائل کا حل اور اداروں کا استحکام ناممکن ہے الیکشن کمیشن کو آزاد اور خود مختار ہونا چاہئے الیکشن کمیشن کے جن باقی ارکان کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے انہیں اخلاقی طور پر ہی یہ عہدہ چھوڑ دینا چاہیے آئین کے مطابق انہیں نکالا نہیں جا سکتا آئینی طور پر انکے بارے میں فیصلہ جوڈیشنل کونسل ہی کر سکتی ہے موجودہ ملکی سیاسی حالات میں پیپلز پارٹی کو حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کے غلط کاموں کومنظر عام پر لاکر عوامی ی راہنمائی کرنی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :