روس یوکرائن سے اپنے فوجی نکال لے، صدر پوروشینکوکی اپیل،

روس سرحد بند کردے توتین سے چارہفتوں میں یوکرائن میں استحکام آجائیگا،میڈیاسے بات چیت

جمعرات 11 دسمبر 2014 23:20

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11دسمبر 2014ء) یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے کہا ہے کہ اگر روس مشرقی یوکرائن سے اپنے فوج واپس بلا لیتا ہے تو ان شورش زدہ علاقوں میں چند ہفتوں میں ہی امن قائم ہو جائے گا۔ یوکرائنی صدر پیٹروپوروشینکو نے جمعرات کو آسٹریلوی شہر سڈنی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ماسکو حکومت سے درخواست کی کہ وہ ان کے ملک سے اپنے فوجی دستوں کو واپس بلاتے ہوئے سرحدوں کو بند کر دے۔

آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ سے ملاقات کے بعد پوروشینکو کا مزید کہنا تھا کہ اگر روس ان تجاویز پر عمل کرتا ہے تو قیام امن دور نہیں ہے۔پوروشینکو کے تین روزہ دورہ آسٹریلیا کے پہلے دن ٹونی ایبٹ نے کییف حکومت کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت یوکرائن کے ساتھ ہے۔ پوروشینکو نے ایک ایسے وقت میں روسی افواج کے انخلاء کی بات کی ہے، جب مشرقی یوکرائن میں فعال روس نواز باغیوں اور کییف حکومت کے مابین فائربندی کا ایک تازہ معاہدہ طے پایا ہے۔

(جاری ہے)

پوروشینکو نے مشرقی یوکرائن میں روسی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ برائے مہربانی فائرنگ روک دی جائے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ (روس) سرحد بند کرتے ہیں تو یوکرائن میں ایک، دو یا تین ہفتوں میں استحکام اور امن قائم ہو جائے گا۔کییف اور مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں شورش کی وجہ روس ہے تاہم ماسکو حکومت ایسے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ وہ ان علاقوں میں باغیوں کی معاونت نہیں کر ر ہی ہے۔

مغرب نواز یوکرائنی صدر پیٹرو پوروشینکو کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کوشش کر رہے ہیں، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یوکرائن نہ صرف اپنی آزادی اور سرحدی خود مختاری کی خاطر جنگ لڑ رہا ہے بلکہ یہ جمہوریت اور قیام امن کی خاطر بھی ہے۔پوروشینکو نے مزید کہاکہ تمام مہذب دنیا بشمول یورپی یونین، آسٹریلیا، کینیڈا، امریکا اور دیگر ممالک یوکرائن کے ساتھ ہیں جبکہ روس اس تنازعے کی وجہ سے اکیلا ہوتا جا رہا ہے۔

اس موقع پر آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا کہ کینبرا حکومت یوکرائن کی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کے لیے اس کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آسٹریلیا اس تنازعے میں یوکرائن کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ایک آزاد یوکرائن کی خاطر وہ ذمہ درانہ طریقے سے سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :