فیس بک کا ’ڈس لائک‘ بٹن شامل کرنے پر غور کررہے ہیں، بانی فیس بک

ہفتہ 13 دسمبر 2014 15:54

فیس بک کا ’ڈس لائک‘ بٹن شامل کرنے پر غور کررہے ہیں، بانی فیس بک

نیویارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2014ء) سماجی روابط کے لیے دنیا کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہاہے کہ کمپنی پیغامات کو ’ڈس لائک‘ یا ناپسند کرنے کا بٹن شامل کرنے کے طریقوں پر غور کر رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ا دارے کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں سوال و جواب کے ایک سیشن کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’ڈس لائک‘ کی سہولت وہ چیز ہے جس کی فرمائش سب سے زیادہ فیس بک صارفین کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ویب سائٹ کو یہ بٹن متعارف کروانے سے پہلے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ یہ کہیں صارفین کے پیغامات کو نیچا دکھانے کی کوشش میں استعمال نہ ہو۔فیس بک کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق روزانہ اس کے صارفین ساڑھے چار ارب پیغامات کو پسند کرتے ہیں یعنی ’لائک‘ کا بٹن دباتے ہیں۔

(جاری ہے)

فیس بک کے صدر دفتر میں بات چیت کے دوران مارک زکربرگ نے کہا کہ ’ایک چیز جو ہم خاصے عرصے سے سوچ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ایسا کیا طریقہ ہو سکتا ہے جو لوگوں کے جذبات کا صحیح عکاس بن سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بہت سے لوگ اپنی زندگی کے افسردہ یا اداس پہلو فیس بک پر دوسروں سے شیئر کرتے ہیں۔ ہمیں اکثر لوگ بتاتے ہیں کہ وہ ان پیغامات کو لائک نہیں کرنا چاہتے کیونکہ یہ مناسب نہیں لگتا۔مارک زکربرگ نے کہا کہ ساتھ ساتھ ایسے بھی لوگ ہیں جو کسی پوسٹ پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کے لیے ’ڈس لائک‘ کا بٹن مانگ رہے ہیں جو ’ہمارے خیال میں ایک اچھا خیال نہیں ہے‘۔

انھوں نے کہا کہ ’میرے نزدیک لوگوں کو ان کے مختلف جذبات کی ترجمانی کرنے کے لیے مختلف طریقے فراہم کرنا بہت اہم ہے۔خیال رہے کہ حال ہی میں فیس بْک نے جعلی فیس بْک لائکس کرانے والے نیٹ ورکس کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے ایسے اکاوٴنٹس کو جارحانہ طور پر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک قانونی کارروائیوں کے ذریعے 2 ارب ڈالر کے قریب رقم مختلف مقدمات جعل سازوں سے جیتے ہیں جو ایسے کاروبار چلاتے تھے۔بہت سارے کاروبار جعلی لائکس کے لیے پیسے دیتے ہیں تاکہ اْن کا کاروبار زیادہ مقبول نظر آئے۔

متعلقہ عنوان :