جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ملک بھر میں شہدائے پشاور کی غائبانہ نماز جنازہ اد کی گئی، منصورہ میں لیاقت بلوچ نے غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی

بدھ 17 دسمبر 2014 17:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔منصورہ کے باہر ملتان روڈ پر ہونے والی غائبانہ نماز جنازہ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے پڑھائی ۔اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسلام و ملک دشمن قوتیں اکٹھی ہوچکی ہیں اب قومی قیادت کو بھی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہو نا پڑے گا۔

9/11کازیادہ نقصان پاکستان کواٹھانا پڑا ۔امریکہ اور بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کروارہے ہیں۔پشاور کے واقعہ پر ملت پاکستان کے ساتھ ساتھ عالم اسلام بھی غم زدہ ہے ۔

(جاری ہے)

آج ہر فرد افسردہ اور قوم سوگوار ہے ،ہم جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئے ہیں ،آل پارٹیزکانفرنس کا نتیجہ بھی سابقہ ادوار میں ہونے والی اے پی سیز کا نہیں ہونا چاہئے ،امریکی غلامی کی پالیسی ترک کرکے آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی اپنائی جائے ۔

اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ میں پاکستان کے ساٹھ ہزار شہریوں کی جانیں گئیں اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھا نا پڑا ۔آج پاکستان لاتعداد بحرانوں سے دوچار ہے ،دہشت گردی اور تخریب کاری کا مرکز پاکستان کو بنادیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ امریکی پالیسیوں میں اسلام اور مسلمانوں کو ہدف بنایا جارہا ہے آج شام ،عراق اورافغانستان سمیت دنیا بھرمیں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے ،امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے پوری دنیا کو بدامنی کی آماجگا ہ بنا دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ دنیا امن کی متلاشی ہے ،عالمی قوتیں اپنی پالیسیاں تبدیل کریں اور عالمی امن کے قیام کیلئے اسلام دشمن رویے کو ترک کردیں ۔

انہوں نے کہا کہ مشرف اور گیلانی دور میں دو دو مرتبہ ،ظفر اللہ جمالی دور میں ایک مرتبہ اور نواز شریف کی موجودہ حکومت میں تین مرتبہ ہونے والی اے پی سی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے پر ہونے والے اتفاق رائے اور فیصلوں پر عمل نہیں کیا جاتا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے پس پردہ ہاتھوں کو بے نقاب کیا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ دہشت گردی کے اس واقعہ کے ڈانڈے کہاں ملتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی محاذ پر موجود تصادم کا خاتمہ ہونا چاہئے ،تحریک انصاف کی طرف سے 18دسمبر کے احتجاج کی کال واپس لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے لیا قت بلوچ نے کہا کہ فریقین کو اب ہٹ دھرمی اور انا چھوڑ کر پاکستان کی بقا اور سلامتی کی فکر کرنی چاہئے ،سیاست کو بند گلی میں دھکیلنے اور ملک دشمن قوتوں کو اپنا کھیل کھیلنے کا موقع دینے کی بجائے باہمی اتحاد سے ملکی استحکام کا راستہ تلاش کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کے تحفظ کیلئے جماعت اسلامی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے نائب امیر حافظ محمد ادریس نے کہا کہ 9/11کے بعد سے پاکستان دہشت گردی اور تحریب کاری کا نشانہ بنتا چلاآرہا ہے مگر کسی حکومت نے بھی امریکی جنگ سے نکلنے اور عوام کو دہشت گردوں سے نجات دلانے کی طرف توجہ نہیں دی ،انہوں نے کہا کہ پاکستان بلیک واٹر کی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے ،ہزاروں قاتل اور درندے ملک میں دندناتے پھر تے ہیں انہوں نے قومی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملکی سا لمیت استحکام اور حفاظت کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہوجائے ۔

نائب امیر جماعت اسلامی اور اسلام آباد سے سابق رکن قومی ا سمبلی میاں محمد اسلم نے کہا کہ 26سیکیورٹی ایجنسیوں کے باوجود عوام کا قتل عام ہورہا ہے ،اگر یہ سیکیورٹی ایجنسیاں اپنے فرائض کو پورا کرتیں تو یہاں اس طرح سینکڑوں بچوں کا قتل عام نہ کیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ قتل عام کا یہ واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس میں بھارت اور امریکہ ملوث ہے اور 16دسمبر سقوط ڈھاکہ کے دن کاا نتخاب اس لئے کیا گیا کہ پاکستان کو دو لخت کرنے میں بھارتی کرداراس واقعہ کے پیچھے چھپا دیا جائے ۔

ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس اندوہناک واقعہ کے بعد بھی اگر قومی قیادت متحد ہوکر اللہ کی رسی کو نہیں پکڑتی اور پاکستان کو قرآن وسنت کے مطابق لیکر نہیں چلتی تو دہشت گردی کے ایسے واقعا ت کا سلسلہ رک نہیں سکے گا۔امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ اہل اقتدار کے فسوس اور مذمت کے بیانات کافی نہیں سیاسی قیادت حکومت اور فوج کو جرأت کے ساتھ اپنی بقا اور سلامتی کے مسائل پر ازسر نوغور کرتے ہوئے امریکی اتحاد سے باہر آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو اجتماعی توبہ کرکے بحیثیت مجموعی اللہ کی فرمانبرداری کے رویے کو اختیار کرنا ہوگا۔ دریں اثناء اسلامی نظامت تعلیم پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل مصباح الہدیٰ صدیقی نے آرمی پبلک سکول پشاور کے اندوہناک واقع پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیاہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ معصوم جانوں کے قتل نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو کرب کی کیفیت میں مبتلا کر دیاہے۔ انہوں نے تعلیمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ و ہ شہید ہونے والے بچوں کے والدین اور اعزہ و اقارب کے لیے صبر کی دعا کریں اور وطن عزیز کی حفاظت کے لیے اپنے اردگرد مشکوک لوگوں پر نگاہ رکھیں۔