گندم کی جڑی بوٹیاں فی ایکڑ اوسط پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ ہیں اور جڑی بوٹیوں کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں 30 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی

بدھ 17 دسمبر 2014 18:41

راولپنڈی/ اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17دسمبر 2014ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق گندم کی جڑی بوٹیاں فی ایکڑ اوسط پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ ہیں اور جڑی بوٹیوں کی وجہ سے فی ایکڑ پیداوار میں 30 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے اس لئے کاشتکارگندم کی جڑی بوٹیوں کی تلفی و انسداد کیلئے مناسب اقدامات کریں۔ پیداوار میں کمی کے علاوہ جڑی بوٹیاں قیمتی زرعی اجزاء پانی، کھاد اور فصل کیلئے دیگر ضروری اجزاء کے ضیاع کا بھی باعث بنتی ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق چولائی کا ایک پودا ایک دن میں 56 ملی لیٹر، بھکڑا 54 ملی لیٹر، جنگلی جئی 38 ملی لیٹر اور اٹ سٹ 31 ملی لیٹر پانی استعمال کرتی ہیں جو کہ ان جڑی بوٹیوں کی موجودگی میں فصل کو دستیاب نہیں ہوتا لہٰذا فصل کی بڑھوتری کا عمل متاثر ہوتا ہے جس سے پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح جڑی بوٹیاں نہ صرف پانی کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں بلکہ کھادوں کی بھی بڑی مقدار کے ضیاع کا باعث بنتی ہیں۔

ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیاں گندم کے ایک ہیکٹر 52 کلوگرام نائٹروجن، 12 کلو گرام فاسفورس اور 52 کلو گرام پوٹاشیم ضائع کردیتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کی بہتات کی وجہ سے گندم کے پودوں کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور جڑی بوٹیاں کیڑوں کیلئے پناہ گاہ اور پھیلاوٴ کا بھی باعث بنتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق ان نقصانات کی وجہ سے گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔

جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کاشتکار اپنے علاقے کے مقامی زرعی عملہ کی مشاورت سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے اقدامات کریں۔ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کیمیاوی اور غیر کیمیاوی طریقوں سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں لیکن کیمیاوی طریقوں کے استعمال کیلئے زرعی ماہرین سے مشورہ ضرور کریں۔

متعلقہ عنوان :