ملکی سیکیورٹی کو درپیش سنگین حالات کے پیش نظر دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کیا، سراج الحق،
بعض سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں نہیں تھیں، فوجی عدالتوں میں پیش کئے جانیوالے ملزموں کو صفائی کا مکمل موقع فراہم کیا جائیگا، حکومت جو بھی اقدام کریگی وہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کرکریگی،سانحہ پشاور نے انسانسیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، پشاور کے شہیدبچوں کے لہو کی خوشبو آج بھی محسوس کر رہے ہیں، پشاور کی ہر گلی ماتم کدہ بن گیا ہے،امیر جماعت اسلامی
جمعرات 25 دسمبر 2014 18:35
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی پاکستا ن کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اور بعض دیگر سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں کے قیام کے حق میں نہیں تھیں لیکن ملک کی سیکورٹی کو درپیش سنگین حالات کے پیش نظر دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے وفاقی حکومت کی درخواست پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے مجبوراً محدود مدت کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔
حالانکہ سیاسی جماعتوں کے لئے فوجی عدالتوں کی حمایت کرنا انتہائی مشکل فیصلہ تھا۔ تاہم حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں پیش کیے جانے والے ملزموں کو صفائی کا مکمل موقع فراہم کیا جائے گا اور حکومت جو بھی اقدام کریگی وہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کرکریگی۔ پشاور کے واقع نے پوری انسانسیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔(جاری ہے)
پشاور کے شہیدبچوں کی لہو کی خوشبو آج بھی محسوس کر رہے ہیں۔
پشاور کی ہر گلی ماتم کدہ بن گیا ہے ۔ اللہ تعالی کرے کہ معصوم بچوں کی قربانی کا نتیجہ پُرامن پاکستان کی صورت میں ظاہر ہو۔ دعا ہے کہ سانحہ پشاور جیسے کوئی سانحہ دوبارہ رونما نہ ہو اور یہ اپنی نوعیت کا آخری واقعہ ثابت ہو۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاورمیں سیاسی جرگے کے دیگر ارکان رحمان ملک، حاصل بزنجو، نجم الدین خان اورسردار بنگلزئی ،سپکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر، صابر حسین اعوان اور بحراللہ خان ایڈوکیٹ کے ہمراہ آرمی پبلک سکول کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ہماری رائے تھی کہ اگر ملک کی سول عدالتوں کو تمام تر سہولیات، ضروری سیکورٹی اور ججوں کی تعداد میں مطلوبہ اضافہ کرکے مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس کا قیام کوئی آئیڈیل صورتحال نہیں لیکن جماعت اسلامی سمیت ملک کی سیاسی جماعتوں نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر وزیر اعظم کی درخواست پر ملٹری کورٹس کے قیام کو تسلیم کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ سانحہ پشاور پر ہر پاکستانی غمزدہ اور افسردہ ہے ۔ انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ 2015پاکستان میں امن کا سال ثابت ہوگا اور انشا ء اللہ تعالی ہم سب مل کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں قائد اعظم کے وژن کے مطابق ایک اسلامی ، فلاحی اور جمہوری ریاست بنائیں گے جہاں اقلیتوں سمیت ملک کے ہر شہری کو امن اور انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے شہریوں نے دہشت گردی کیخلا ف مسلسل قربانیاں دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پشاور بہادروں کا شہر ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
-
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعتماد کا رشتہ ہے، حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی. جام کمال خان
-
سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان میں توانائی ،ریفائنری ، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کررہے ہیں.ڈاکٹر مصدق ملک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.