بھارت میں 30 سے زائد ویب سائٹس پر پابندی، عوام میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی
پیر 5 جنوری 2015 16:30
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء) بھارت میں 30 سے زائد ویب سائٹس پر پابندی کے فیصلے کے باعث عوام میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے محکمہ مواصلات نے جہادیوں کی کارروائیوں کے سدِباب کیلئے ان ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔ شدید عوامی دباوٴ کے بعد چار ویب سائٹس ’وبلی، ومیو، ڈیلی موشن اور گٹہب‘ سے پابندی اٹھالی ہے۔
حکام کے مطابق متعلقہ قوانین کی پاسداری کرنے پر باقی ویب سائٹس پر سے بھی پابندی اٹھا لی جائیگی۔ انڈین وزارتِ مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بعض ملک دشمن گروہ بھارت کے نوجوانوں کو جہادی کارروائیوں میں حصہ لینے کیلئے اکسا رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بنیادی طور پر تشویش اس بات پر ہے کہ اس ویب سائٹس پر کوئی مواد شائع کرنے کیلئے شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی جن چار ویب سائٹس پر سے پابندی ہٹائی گئی ہے ان کے بارے میں خیال کیا جا رہا کہ انھوں نے حکومت کیساتھ ملکر ان شکایات کو دور کر دیا ہے جو پابندی کا باعث بنی تھیں ویب سائٹس کے کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک ان ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہیں ہو رہی۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.