کوئٹہ جیسے حساس علاقے میں پولیو مہم ڈی ایچ او کے بغیر ہی شروع ،

ڈی ایچ او شیر احمد ساتکزئی کو ناقص کارکردگی کی بناء پر عہدے سے ہٹادیا گیا

پیر 19 جنوری 2015 22:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) کوئٹہ جیسے حساس علاقے میں پولیو مہم ڈی ایچ او کے بغیر ہی شروع کردی گئی۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سابق ڈی ایچ او شیر احمد ساتکزئی کو ناقص کارکردگی کی بناء پر عہدے سے ہٹادیا گیا جبکہ ان کی جگہ نامزد ہونے والے عزیز لہڑی نے ناگزیر وجوہات کی بناء پر ڈی ایچ او کا چارج ہی نہیں لیا جس کے باعث کوئٹہ میں کسی ذمہ دار آفیسر کی نگرانی کے بغیر ہی ماتحت عملے نے از خود پولیو مہم شروع کردی۔

واضح رہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے28 اضلاع میں پولیو مہم22جنوری تک جاری رہے گی مہم کے دوران7 ہزار موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ مہم میں20 لاکھ بچوں کو ویکسین پلانے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے جبکہ4 اضلاع ژوب، قلعہ سیف الله، لورالائی اور موسیٰ خیل میں سیکورٹی وجوہات کی بناء پر مہم شروع نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

جب شیر احمد ساتکزئی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھی ایک مقامی اخبار کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ مجھے عہدے سے ہٹایا گیا ہے اُنہوں نے کہا کہ انہوں نے دن رات محنت کرکے پولیو مہم میں کردار ادا کیا اور انتہائی مشکل حالات میں دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دیں اور اب مجھے یہ صلہ دیا گیا کہ بتائے بغیر ہی عہدے سے ہٹادیا گیا جبکہ نئے نامزد ڈی ایچ او عزیز لہڑی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تاحال عہدے کا چارج نہیں سنبھالا اور وہ شہر سے باہر ہیں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ذاتی مصروفیات کی بناء پر شاید وہ یہ عہدہ نہ سنبھالیں۔

تاہم کوئٹہ میں بغیر ڈی ایچ او کے ہی پولیو مہم شروع کردی گئی ہے۔