قرض ادائیگی سرچارج کی مدمیں بجلی قیمتوں میں اضافہ تشویشناک ہے ‘ افتخار بشیر،

مہنگی بجلی مہنگی پیداوارکا باعث بنے گی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسویسی ایشن

منگل 3 فروری 2015 23:22

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3فروری۔2015ء) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیرسابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرآف کامرس نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجود قرض ادائیگی سرچار ج کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض ادائیگی کے نام پرفی یونٹ42پیسے پہلے ہی وصول کیے جارہے تھے اب اس میں30پیسے فی یونٹ اضافہ سے مہنگی بجلی مہنگی پیداوارکا باعث بنے گی جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اس سے قبل مختلف سرچارجز کو بجلی کی قیمتوں کا حصہ بنانے سے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے اب پھر قرض ادائیگی کیلئے30پیسے اضافہ کے ساتھ 72پیسے فی یونٹ اضافہ صنعتکار وں کیلئے پریشانی کا باعث ہے اس لیے قرض ادائیگی سرچارج کی مد میں کیا گیا اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

افتخار بشیرنے کہا کہ صنعتکار پہلے ہی ایمانداری سے اپنا بل ادا کر رہے ہیں حکومت نے اگر پاور کمپنیوں کی ادائیگی کرنی ہے تو اس رقم سے کی جائے جو وہ عوام سے وصول کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ تیل کی تیزی سے کم ہوتی قیمتوں کے باعث عوام بجلی کی قیمتوں میں کمی متوقع کررہے تھے لیکن قیمتوں میں کمی کی بجائے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ قرض ادائیگی ٹیکس عائد کردیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگی پیداوار کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات دیگر ممالک سے مقابلہ نہیں کرسکے گی جس سے صنعتکار معاشی بدحالی کا شکار ہونگے اور حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہوگی اس لیے یہ اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور بجلی کی قیمتوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی کی جائے تاکہ صنعتکارسکون کا سانس لے سکیں۔

متعلقہ عنوان :