راس الخیمہ کا فری ٹریڈ زون پاکستانی سرمایہ کاروں کی افریقہ، یورپ ، جنوبی ایشیا سمیت دیگر منڈیوں تک رسائی کے لیے گیٹ وے کی اہمیت اختیار کرگیا
منگل 24 مارچ 2015 17:30
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء) راس الخیمہ کا فری ٹریڈ زون پاکستانی سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کی افریقہ، یورپ اور جنوبی ایشیا سمیت دیگر منڈیوں تک رسائی کے لیے گیٹ وے کی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فری ٹریڈ زون میں 400پاکستانی کمپنیاں کاروبار کررہی ہیں۔ متحدہ عرب امارات پاکستانی سرمایہ کاروں کو بڑی مراعات فراہم کررہا ہے تاکہ پاکستانی سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں خود کو مستحکم کرکے دنیا بھر کی منڈیوں تک اپنی مصنوعات پہنچاسکیں۔
راس الخیمہ فری ٹریڈ زون کے قائم مقام سی ای او رامے جیلاد نے کہا کہ راس الخیمہ تیزی سے ابھرتی ہوئی خطے اور بین الاقوامی مارکیٹوں تک پہنچنے کا اہم باکفایت اور موثر ذریعہ ہے اور پاکستانی سرمایہ کار اس سہولت سے بھرپور فائدہ حاصل کرکے پاکستان کے لیے زرمبادلہ کماسکتے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے لیے سیاسی استحکام،مضبوط معاشی پالیسی، کاروبار دوست قوانین اور ٹیکسوں کی چھوٹ سب سے بڑی ترغیبات ہیں اور متحدہ عرب امارات میں عالمی سرمایہ کاروں کو یہ تمام ترغیبات اور سہولتیں میسر ہیں۔
ان خصوصیات سے فائدہ اٹھا کر چھوٹی، درمیانی کمپنیوں سے لے کر بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں تک کام کررہی ہیں۔ راس الخیمہ دبئی سے ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ گزشتہ 14 برسوں میں 100 ملکوں کی 8 ہزار سے زائد کمپنیوں نے راس الخیمہ کو اپنا کاروباری مرکز بنایا ہے اور تقریباً 50 مختلف صنعتوں کی کمپنیاں یہاں کام کررہی ہیں جن میں 400پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ راس الخیمہ میں 100 فیصد غیر ملکی ملکیت کی سہولت اور دیگر خصوصیات اسے دیگر ٹیکس فری زون سے ممتاز بناتی ہیں۔ یہاں فوری طور پر لائسنس اور رجسٹریشن کی خدمات کمپنیوں کو فراہم کی جاتی ہیں۔ سرمایہ کاروں اور ملازمین کے ویزے بھی فوری فراہم کیے جاتے ہیں۔چیئرمین راس الخیمہ فری ٹریڈ زون شیخ احمد بن سقر القاسمی نے کہا کہ 8 ہزار سے زائد کمپنیوں کی رجسٹریشن صرف آغاز ہے جو متحدہ عرب امارات کی ترقی کیلیے کیے گئے عہد کی پاسداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری آپریشنز کی آزادی مستقبل کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ ہم مستقبل میں اپنی مصنوعات کو مزید تنوع دینا چاہتے ہیں اور خدمات کو بڑھا کر شرح نمو کو مستحکم رکھنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے۔ ہم اپنے صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو طویل المیعاد تعلقات اور خدمات کی فراہمی کیلیے موجود ہیں تاکہ انہیں دنیا کے بہترین کاروباری ماحول اور مصنوعات حاصل ہوں اور کاروبار کی اصل روح پروان چڑھے۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کیلیے ترسیلات کے حصول کا بھی اہم ذریعہ ہے متحدہ عرب امارات میں 17لاکھ پاکستانی کام کررہے ہیں جو پاکستان کو اربوں روپے کا زرمبادلہ بھیجتے ہوئے معیشت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ راس الخیمہ میں سرمایہ کاری کرکے پاکستان ترسیلات کے ساتھ ان صنعتوں میں تیار مصنوعات دنیا بھر کو ایکسپورٹ کرکے قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے جس سے پاکستان کیلیے معاشی استحکام کی منزل حاصل کرنا آسان ہوگا۔مزید تجارتی خبریں
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی پونڈ بھی مہنگا ہو گیا
-
ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا
-
کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن
-
سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ کمی سے 244,400 روپے ہو گئے، آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن
-
ایس ای سی پی کا پہلے اسٹڈی نا ئوپے لیٹرڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لائسنس کااجرا
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
روٹی زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری، 115 افراد گرفتار
-
ایس ای سی پی نے نیا آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم ’ایس ای سی پی ایکس ایس‘ متعارف کروا دیا
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی)کا اجلاس 29اپریل کو ہوگا
-
بجلی 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.