ہم انتخابی دھاندلیوں کے حوالے سے جلد جوڈیشل کمیشن میں ثبوتوں کے ساتھ پیش ہوں گے ،سعودی عرب کی سلامتی کوخطرہ لاحق ہوا تو صرف ہماری افواج نہیں بلکہ ہر پاکستانی مقدس سرزمین کی حفاظت کرے گا ،بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ،منظم دھاندلی کا خدشہ ہے عدلیہ کی نگرانی میں انتخابات کروائے جائیں

سابق وزیراعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 11 اپریل 2015 20:48

مردان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اپریل۔2015ء) سابق وزیراعلیٰ اور اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے کہ ان کی پارٹی انتخابی دھاندلیوں کے حوالے سے بہت جلد جوڈیشل کمیشن میں ثبوتوں کے ساتھ پیش ہوں گی ،سعودی عرب کی سلامتی کوخطرہ لاحق ہوا تو صرف ہماری افواج نہیں بلکہ ہر پاکستانی مقدس سرزمین کی حفاظت کرے گا ،بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ،منظم دھاندلی کا خدشہ ہے عدلیہ کی نگرانی میں انتخابات کروائے جائیں ،احتساب کمیشن کو اپوزیشن کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیاجارہاہے وہ اپنی رہائش گاہ ہوتی ہاوٴس مردان میں میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے پارٹی کے صوبائی کونسل کے اراکین محمد جاویدیوسفزئی،عبدالعزیزخان اورسیکرٹری اطلاعات روزمحمد خان بھی اس موقع پر موجود تھے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ یمن کا مسئلہ انہتائی حساس ہے اوربشمول اے این پی تمام سیاسی پارٹیوں کا واضح موقف ہے کہ پاکستان اس مسئلے میں فریق نہیں بلکہ ثالث بنے مسلمہ امہ کے ذریعے سفارتی کوششوں کو تیز کیاجائے پہلے سیز فائر ہو اور پھرامن کے لئے کوششیں شروع کئے جانی چاہئے وزیراعظم نے وعدہ کیاہے کہ پارلیمنٹ کی قرارداد پر من وعمل ہوگا انہوں نے کہاکہ وہ تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی پر خوش ہیں تاہم عمران خان کوا ب اپنے انداز سیاست پر نظرثانی کرنا ہوگی جس پارلیمنٹ میں واپس آئے ہیں اسے اب جعلی اوربرابھلا کہنا مناسب رویہ نہیں ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اے این پی جوڈیشل کمیشن کے سامنے انتخابی دھاندلیوں کی ثبوت لے کر جلد پیش ہوگی اور اس حوالے سے باقاعدہ ہوم ورک شروع کردیاگیاہے انہوں نے کہاکہ عام انتخابات ہمارے امیدواروں کو دیوار سے لگایاگیااور ہمارے کارکنوں کو ٹارگٹ کیاگیا امیرحیدرخان ہوتی نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کہاکہ بلدیاتی انتخابات میں سرکاری آراوز لگادیئے گئے ہیں اورہمیں خدشہ ہے کہ یہ آر اوز حکومتی دباوٴ میں آکر صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں بناسکتے انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت کی نیت پر شک ہے دس دن تک نتائج روکے رکھنا اور نچلی سطح پر غیر جماعتی انتخابات کروانا ایسے ہتھیار ہیں جو حکومت اپنے حق میں استعمال کرے گی امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ انہیں اطلاعات مل رہی ہیں کہ قومی احتساب کمیشن کو حرکت میں لاکر اپوزیشن جماعتوں پر دباوٴ بڑھایاجائے گا تاہم انہوں نے کہاکہ حکومت جمہوری رویہ اپنا اس قسم کے غیر اخلاقی اور غیر جمہوری طریقوں سے گریز کیاجائے انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے احتساب کے نام پر سیاسی پارٹیوں کو بنایاگیااورتوڑا گیاہے کچھ مخصوص گروپ کو مضبوط اور کچھ مخصوص گروپ کو کمزور بنایاگیاانہوں نے امیدظاہر کی کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران سیاسی پارٹیوں کو ٹارگٹ نہیں کیاجائے گابلکہ حکومتی اتحادمیدان میں اتر کرہمارا مقابلہ کرے گا انہوں نے سہ فریقی اتحاد کے حوالے سے بتایاکہ سہ فریقی اتحاد مضبوط ہے تاہم بلدیاتی انتخابات میں ہزاروں نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں ان انتخابات میں برادریوں اورذات پات کا اثر ہوتاہے اور حکومتی اتحاد سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کو مشکلات ہوں گی ہم آخری حد تک سہ فریقی اتحاد کو مضبوط کرناچاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے ہمارا موقف تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے اوراس میں حکومت کی مداخلت زیادہ تھی لیکن ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اوراس حوالے سے اپنے وکلاء سے مشورہ کریں گے انہوں نے مطالبہ کیاکہ انتخابات عدلیہ کے زیر انتظام کروائے جائیں اور ویلج اور نائبر ہوڈ کونسلوں میں بھی سیاسی بنیادوں پر انتخابات کروائے جائیں دریں اثناء اے این پی کے صوبائی صدر برطانیہ کے نجی دورے کے بعداپنے حجرے میں حلقہ نیابت کے لوگوں اور کارکنوں کے مختلف وفود سے ملے اوران کے مسائل اورمشکلات سنیں ۔