غزہ ،گردے کے امراض کی ادویات ناپید ہوگئی، مریض کو سنگین مشکلات کا سامنا

پیر 20 اپریل 2015 14:55

غز ہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء) غز ہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط معاشی پابندیوں اور ناکہ بندی کے باعث شہرکے تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں گردوں کے امراض کیلئے استعمال ہونیوالی دوائی ریکرمون ناپید ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں ڈائیلائسزکے مریض سنگین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں گردوں کے امراض کے شکار سیکڑوں مریض ادویات نہ ہونے کی وجہ سے سنگین مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

حال ہی میں ایک 60 سالہ فلسطینی مریضہ ام احمد الغف کو غزہ کی پٹی کے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں لایا گیاجس کی حالت انتہائی تشویشناک تھی لیکن ادویات گردوں کے امراض اور ڈائیلائسز کیلئے استعمال ہونیوالی ادویات ناپید ہونے کے باعث دیگر مریضوں کو بھی خالی ہاتھ لوٹناپڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

ام احمد الغف نے کہا کہ وہ پہلے بھی اپنے پوتے کی مدد سے وہیل چیئر پرکئی بار ہسپتال آئی مگر متعلقہ دوائی نہیں مل سکی۔

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دن بھر میں دسیوں ایسے ہی مریض آتے اور مایوس ہوکر واپس جاتے ہیں۔ ان کے پاس گردوں کے امراض کے استعمال ہونے والی ادویات کا اسٹاک ختم ہے اور باہر سے دوائی نہیں پہنچ پا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈائیلائسز کیلئے ہسپتالوں میں ایندھن کا ہونا بھی ضروری ہے چونکہ اسرائیل کی طرف سے عائد پابندیوں کے باعث ہسپتالوں میں ایندھن کی بھی شدید قلت ہے۔

الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ ڈائیلائسز کے ڈائریکٹر عبداللہ القیشاوی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے رام اللہ کے راستے جو ادویات غزہ لانے کی اجازت دی گئی ہے ان میں ریکرمون شامل نہیں ہے حالانکہ یہ دوائی گردے کے مریضوں کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائلاسزکے مریضوں کے گردوں کی صفائی کے بعد ریکرمون کے کئی انجکشن لگانا لازمی ہوتا ورنہ خون کی پہلے سے قلت مزید مسائل پیدا کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :