پورے فاٹامیں حکومتی رٹ بحال تمام نوگوایرایازختم کئے جاچکے اصلاحات جلدمتعارف کئے جائیں گے سردار مہتاب خان عباسی

،قبائلی علاقوں میں پاک فوج ،قانون نافذکرنے والے اداروں اورقبائلی عوام کی قربانیوں سے امن وامان بحال ہورہاہے  بے گھرہونے والے افرادکی آبادکاری کیلئے مزید900ملین ڈالر درکارہیں پاکستان کے عوام فاٹاکوبہت جلدایک نئی صورت میں دیکھ لینگے  گور نر خیبر پختون خوا کا تقریب سے خطاب

اتوار 26 اپریل 2015 16:55

پورے فاٹامیں حکومتی رٹ بحال تمام نوگوایرایازختم کئے جاچکے اصلاحات ..

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2015ء) گورنرخیبرپختونخواسردارمہتاب احمدخان نے کہاہے کہ پورے فاٹامیں حکومتی رٹ بحال ہوچکاہے تمام نوگوایرایازختم کئے جاچکے ہیں فاٹامیں اصلاحات جلدمتعارف کئے جائیں گے،پاکستان میں امن کاراستہ فاٹاسے گزرتاہے،قبائلی علاقوں میں پاک فوج ،قانون نافذکرنے والے اداروں اورقبائلی عوام کی قربانیوں سے امن وامان بحال ہورہاہے دنیابہت جلدفاٹاکوایک نئی شکل میں دیکھ پائیگی۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے قونسل آف پاکستان نیوزپیپرزایڈیٹرزکے ایگزیکٹیوکمیٹی کے اراکین اورقونسل کے ممبران اکے اعزازمیں گورنر ہاؤس میں دیئے گئے ایک اعشایے کے دوران کیا۔گورنرسردارمہتاب احمدخان نے کہاکہ فاٹاشدت پسندی کے دوران ہونے والے نقصانات کاحقیقت پرمبنی اندازہ لگایاگیاہے جس کااعتراف بین الاقوامی برادری نے بھی کیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بے گھرہونے والے افرادکی آبادکاری کیلئے مزید900ملین ڈالر درکارہیں۔انہوں نے کہاکہ متاثرین کی اپنے گھروں کوواپسی اس لئے مرحلہ واربنائی گئی ہے کہ جب متاثرین اپنے گھروں کوواپس جائیں توان کوزندگی کے بنیادی ضروریات اوردوسرے مسائل کاسامنانہ ہو۔انہوں نے مزیدکہاکہ ماضی میں فاٹاکے اندرامن امان کی خرابی کی وجہ سے انتظامی ڈھانچہ بری طرح متاثرہوچکاتھا،سرکاری ادارے برائے نام رہ چکے تھے،سکولوں اورہسپتالوں میں غیرحاضری کارواج عام تھالیکن شدت پسندوں کیخلاف فوجی کارائیوں کے ساتھ ساتھ انتظامی ڈھانچے کی بہترکیلئے سخت اقدامات کئے گئے جن کے نتیجے میں فاٹامیں اب سرکاری اداروں نے ایک فعال اورموثرکردار ادا کرناشروع کردیاہے جسکے تحت میرٹ،شفافیت اوراکاونٹ ابلیٹی پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے اورپولیٹیکل انتظامیہ کوان امورکیلئے نگران اورذمہ داربنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فاٹامیں اصلاحات پرکام شروع ہے اورپاکستان کے عوام فاٹاکوبہت جلدایک نئی صورت میں دیکھ لینگے۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام محب وطن ہیں ملک وقوم کی خاطر انہوں نے پاکستان کے قیام سے لیکر آج تک بہت قربانیاں دیں ہیں لیکن چند ہزارافرادکی وجہ سے فاٹاکے عوام کی بدنامی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ اب بھی تقریباً19لاکھ متاثرین اپنے گھروں سے باہرہیں لیکن ماہ اگست کے آخرتک ایک تہائی متاثرین اپنے گھروں میں باعزت طریقے سے واپس چلے جائینگے۔آخرمیں انہوں نے کونسل کے ایڈیٹرزپرزوردیاکہ فاٹامیں بحالیے امن اوراصلاحات کے عمل کوقلم کے ذریعے پورے قوم اورپوری دنیاتک پہنچائیں کہ انکے فاٹاکے جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے پوردنیاکی نظریں اس خطے پرمرکوزہیں۔

متعلقہ عنوان :