شدید زلزلوں سے دن مختصرہوجاتے ہیں،امریکی سائنسدان

بدھ 29 اپریل 2015 18:01

شدید زلزلوں سے دن مختصرہوجاتے ہیں،امریکی سائنسدان

کیلی فورنیا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء )امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شدید زلزلوں سے جہاں زمین پر تباہی و بربادی پھیل جانے سے متاثرہ خطے کا نقشہ بدل جاتا ہے، وہیں دن کی لمبائی بھی کم ہوجاتی ہے، جاپان میں 11 مارچ 2011ء کو آنے والے زلزلے سے دن کی لمبائی کچھ کم ہو گئی تھی۔ جاپان میں 8.9 شدت کے زلزلے کا تجزیہ کرنے پر معلوم ہوا تھا کہ زلزلے کی وجہ سے زمین کی گردش کی رفتار بڑھ گئی ہے۔

اسپیس ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق ناسا کی جیٹ پرپلشن لیبارٹری میں جیولوجسٹ رچرڈ گریس نے بتایا کہ جاپان کے زلزلے سے دن کی لمبائی 1.8 مائیکروسیکنڈ تک کم ہوگئی تھی۔جاپان میں ریکٹر اسکیل پر 8.7 کی شدت کے زلزلے کے بعد زمین زیادہ رفتار سے گردش کرنے لگی تھی۔ رچرڈ نے بتایا کہ زمین پر ایک دن اوسطاً 24 گھنٹے یا 86 ہزار چار سو سیکنڈ کا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

سال بھر میں موسم کے مطابق، اس کی لمبائی ایک ملی سیکنڈ یا ایک ہزار مائیکروسیکنڈ کے حساب سے گھٹتی بڑھتی رہتی ہے۔

جاپان میں 11 مارچ کو آنے والے زلزلے کی وجہ سے مرکزی جزیرہ تقریباً آٹھ فٹ کھسک گیا تھا۔ ساتھ ہی زمین بھی اپنے محور سے تقریباً 17 سینٹی میٹر کھسک گئی تھی۔2010ء میں آنے والے ریکٹر سکیل پر 8.8 شدت کے زلزلے کی وجہ سے زمین گردش میں تیزی پیدا ہوئی تھی اور اس کی وجہ سے دن کی لمبائی تقریباً 1.26 مائیکروسیکنڈ کم ہو گئی۔سماٹرا میں 2004ء میں 9.1 شدت کے زلزلے کی وجہ سے دن کی لمبائی 6.8 مائیکروسیکنڈ کم ہو گئی تھی۔امریکی جیالوجسٹس کا کہنا ہے کہ 2004ء میں ایشیا میں آئے سونامی کی لہریں اتنی طاقتور تھی کہ اس سے پورے علاقے کا نقشہ ہی مستقل طور پر تبدیل کر دیا گیا، جبکہ سماٹرا کے 250 کلومیٹر جنوب میں ریکٹر اسکیل پر 9 کی شدت سے آنے والے زلزلے کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے جزیرے 20 میٹر تک کھسک گئے تھے۔