دہشت گرد عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے،ایس ایم منیر

تعلیم اور طبی سہولیات فراہم کرنے والے اساتذہ ،ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ قابل تشویش ہے ،عبدالحسیب خان ،راشد احمد صدیقی

بدھ 29 اپریل 2015 20:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،سینیٹرعبدالحسیب خان اور کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی نے عوام کوتعلیم اور طبی سہولیات فراہم کرنے والے اساتذہ ،ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت ہنگامی بنیادوں پر ڈائریکٹرجنرل رینجرز اور آئی جی سندھ کے زیرنگرانی کراچی میں ایکبارپھرشروع ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کراتے ہوئے جرائم پیشہ افراد کو گرفتارکرے، پاکستان کے سب سے بڑے اور 60فیصد سے زیادہ ریونیو فراہم کرنے والے شہر کراچی کے صنعتکاروں کا حکومت سندھ سے مطالبہ ہے کہ دہشت گرد عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے ۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ تاجروصنعتکاربرادری وقتاً فوقتاً حکام بالا کی توجہ کراچی کے مسائل کی جانب توجہ مرکوز کراتے رہتے ہیں تاکہ سندھ اور خصوصا کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہترسے بہتر بنائی جاسکے تاکہ عوام کوروزگارکی سہولیات فراہم کرتے ہوئے غربت اور بے روزگاری میں کمی کی جائے۔

(جاری ہے)

سینیٹرعبدالحسیب خان نے کہا کہ عوام کو تعلیم کی روشنی فراہم کرنے والے اساتذہ ،پروفیسراور طبی سہولیات فراہم کرنے والے ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ قابل تشویش عمل ہے جسکا حکومت سندھ نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کرے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی کے ڈاکٹر وحید الرحمن کا قتل پوری انسانیت کاقتل ہے ،علم کی روشنی پھیلانے والے اساتذہ کرام کے ساتھ دشمنی کرنے والے عناصر پوری قوم کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں کیونکہ تعلیم کے بغیر ملک میں معاشی ترقی کا تصوربھی نہیں کیا جاسکتا ہے لہذا حکومت سندھ فوری طورپر اقدامات کرتے ہوئے وحید الرحمن کے قاتلوں کو گرفتارکرے اور عوام کوتحفظ فراہم کرے۔

کاٹی کے صدر راشداحمدصدیقی نے کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا میٹروپولیٹن شہر اورمعیشت کی شہہ رگ ہے،یہ شہر قومی خزانے کو مجموعی ٹیکس ریونیو میں 54فیصد اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تقریباً 50فیصد برآمدات میں حصہ لیتا ہے، مگر بدقسمتی سے اس شہرمیں طبی سہولیات فراہم کرنے والے ڈاکٹرز اور تعلیم فراہم کرنے والے اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اور گزشتہ چند ماہ کے دوران باقاعدہ طورپر ڈاکٹراور اساتذہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے جسکی تحقیقات ہونی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :