سعودی عرب: بنگلہ دیشی نوکرانیوں کی مانگ میں اضافہ

جمعہ 1 مئی 2015 17:03

سعودی عرب: بنگلہ دیشی نوکرانیوں کی مانگ میں اضافہ

سعودی عرب(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اپریل2015ء) گھریلو ملازمہ کی بھرتی کا ارادہ رکھنے والے سعودی خاندانوں کی توجہ بنگلہ دیش پر منتقل ہوگئی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ایشیائی ملک فلپائن اور سری لنکا کے مقابلے میں کم معاوضے پر تربیت یافتہ مزدوروں کی بڑی تعداد فراہم کرتا ہے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مدینہ کے چیمبر آف کامرس انڈسٹری کی ریکروٹمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حامد البلاشی نے بتایا کہ ’’سعودی عرب کے زیادہ تر افراد بنگلہ دیش سے گھریلو خادماؤں کو بھرتی کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

‘‘ ا نہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے ریکروٹمنٹ کے طریقہ کار کی سہولت کے لیے بنگلہ دیش میں 94 دفاتر قائم کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اس عمل کی رفتار کو بڑھانے کے لیے بنگلہ دیش میں قائم ہر ایک دفاتر میں دو سے تین نمائندے مقرر کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘ بہت سے سعودی خاندان فلپائن اور سری لنکا سے گھریلو ملازمہ کی بھرتی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے، اس کی وجہ ان کے معاوضوں کا بہت بڑا فرق ہے۔

ایک تجزیہ نگار نے بتایا کہ ’’سعودی عرب بھیجنے سے پہلے بنگلہ دیش گھریلو ملازماؤں کو مناسب تربیت دیتا ہے۔ وہ بھرتی کے اخراجات کو کم کرکے 8000 سعودی ریال اور ماہانہ تنخواہ کو 800 ریال تک لے آئے ہیں۔‘‘ دوسری جانب فلپائن اور سری لنکا سے بھرتی کے اخراجات بالترتیب 16 ہزار سعودی ریال اور 20 ہزار ریال ہوں گے۔ حامد البلاشی نے کہا کہ ’’اس ہفتے ہمیں موصول ہونے والی تمام درخواستیں بنگلہ دیشی گھریلو خادماؤں کے لیے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’ہم نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ کارکنوں کو سعودی عرب بھیجنے سے پہلے انہیں تربیت فراہم کرے۔‘‘