ڈیرہ غازیخان،ٹیچنگ ہسپتال میں تعینات فزیشن ڈاکٹر نے چند ماہ میں کرڑوں کمالئے

قانون نافذ کرنیوالے ادارے حرکت میں آ گئے،اکٹر کی خفیہ نگرانی شروع کر دی

جمعہ 1 مئی 2015 21:56

ڈیرہ غازیخان( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم مئی۔2015ء)ٹیچنگ ہسپتال میں تعینات فزیشن ڈاکٹر ہارون بلال جو اپنے آپ کو اسسٹنٹ پروفیسر کہلواتا ہے نے جائز ناجائز ذرائع سے چند ماہ کے اندر کروڑوں کے اثاثے بنائے تو قانون نافذ کرنیوالے ادارے حرکت میں آ گئے اور ڈاکٹر کی خفیہ نگرانی شروع کر دی جس میں یہ بات عیاں ہوئی کہ ڈاکٹر مذکور نے اپنے ذاتی مفاد کیلئے غیر رجسٹرڈ ادویات جن کی فروخت پر حکومت پاکستان نے پابندی عائد کی ہوئی ہے پاکستان کی ایک معروف کمپنی فیروز سنز نے اس حوالے سے بھی حکومت پاکستان ، صوبائی حکومت کو نشاندہی کرائی کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے دعویدارچند مسیحا علاج معالجہ کے نام پر ہیپاٹائیٹس کی غیر رجسٹرڈ ادویات کی فروخت کرکے حکومتی ریونیو کو نقصان پہنچانے سمیت انسانی زندگیاں داؤ پر لگا ئے ہوئے ہیں تاہم کارروائی سے قبل صوبائی حکومت کو اعتماد میں لینے کے بعد فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ملتان یونٹ جس کے سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور جبکہ ملتان میں تعینات ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے بابر شہریار نے ٹیچنگ ہسپتال میں تعینات فزیشن ڈاکٹر ہارون بلال کے پرائیویٹ کلینک واقع اقبال پلازہ عقب بینک الفلاح اپنی ٹیم کے ہمراہ چھاپہ مارا تو ڈاکٹر کے کلینک سے حکومتی پابندی کے باوجودہیپاٹائیٹس ودیگر غیر رجسٹرڈ ادویات کی وافر مقدار برآمد ہوئی ڈاکٹر کو گرفتار کرنے کے ساتھ اٹیچ فارمیسی پر کام کرنیوالے خالد بلال سمیت دو ملازمین کو گرفتار کیا گزشتہ روز گرفتار ملزمان کا ایف آئی اے نے سینئر سول جج ملتان سے تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے ۔

(جاری ہے)

مذکورہ ڈاکٹر کی ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ی کی خبر سنتے ہی پی ایم اے ڈیرہ کے عہدیداران نے پریس کانفرنس کی جبکہ دوسرے روز پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ٹیچنگ ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر وں نے فزیشن ڈاکٹر ہارون بلال کی گرفتاری کے خلاف ٹراما سنٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی احتجاج میں شریک پی ایم اے کے رہنماؤں وائس پریزیڈنٹ پنجاب ڈاکٹر جواد ذکاء ، صدر ڈاکٹر طاہر فرید ترک ، جنرل سیکرٹری عبدالرحمن ، ڈاکٹر عمران کریم جسکانی ، ڈاکٹر سعد اﷲ ملک ، ڈاکٹر شکیل لغاری ، ڈاکٹر سعد برمانی سمیت چند ڈاکٹرز نے ساتھی ڈاکٹر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ اگر گرفتار ڈاکٹر کو رہا نہ کیا گیا تو وہ آئندہ چوبیس گھنٹوں تک بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر فرائض انجام دیں گے اور 11بجے کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا اور یہ احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا