متوازن خوراک،واک اور دودھ کے استعمال سے ہڈیوں کے درد،

آسٹوپروسس اور آرتھوپیڈک سے متعلقہ بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ، پروفیسر ڈاکٹر کامران بٹ

بدھ 17 جون 2015 22:57

لاہور ۔17 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 جون۔2015ء) پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر اور اختر سعید ٹرسٹ میڈیکل ہسپتال و کالج کے آرٹھو پیڈشعبہ کے انچارچ پروفیسر ڈاکٹر کامران بٹ کا کہنا ہے وٹامن ڈی اور کیلشئیم کی کمی سے ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ ہڈیوں اور جوڑوں کے مرض میں مبتلا ہورہا ہے جس کی بڑی وجہ جنک فوڈز کا استعمال بھی ہے اگر متوازن خوراک،واک اور دودھ کے ایک گلاس کو پینا روزانہ کا معمول بنا لیا جائے تو ہڈیوں کے درد،آسٹوپروسس اور دیگر آرتھوپیڈک سے متعلقہ بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔

یہ باتیں انہوں نے ریڈیو پاکستان لاہور میں ملازمین کے لئے لگائے گئے آرتھوپیڈک کیمپ کے موقع پر نمائندہ ریڈیو پاکستان مدثر قدیر سے خصوصی گفتگو کے دوران کہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ انسانی جسم 207 ہڈیوں پر مشتمل ہوتا ہے اور آرتھوپیڈک دو الفاظ آرتھو اورپیڈک پر مشتمل ہے جس کے معنی سیدھا درخت یا بچہ ہیں ان کا کہنا تھا عمر کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی نشونما بھی ہوتی ہے اور ایک خاص حد تک بڑھوتری ہونے کے بعد ضعیف العمری میں ہڈیوں کی بوسیدگی کا عمل بھی شروع ہوجاتاہے جو قدرتی امر ہے اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کا مقابلہ بھی قدرتی انداز میں کیا جانا چاہییے۔

(جاری ہے)

ریڈیو پاکستان لاہور میں لگائے گئے کیمپ میں انھوں 100 سے زائد ملازمین ،صداکاروں اور اناؤنسرز کو اپنی 5 رکنی ٹیم کے ہمراہ چیک کیا اور موقع پر خاص مشین کے تحت ان کی ہڈیو ں کی کارکردگی کا گرافک معائنہ کرکے انہیں ادویات اوران کو مزید مشورے دیے۔آرتھوپیڈک کے اس کیمپ کو ڈپٹی کنٹرولر پروگرامز ریڈیو پاکستان لاہور انیلہ سلیم کی سرپرستی اور نگرانی حاصل تھی جس کے لئے انھوں نے پروفیسر ڈاکٹر کامران بٹ کو اپنی ٹیم کے ہمراہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے خصوصی طور پر کیمپ لگانے کے لئے درخواست کی ۔