روزہ رکھنے سے جسم کو نئے سفید خون کے خلیات بنانے کی تحریک ملتی ہے ‘ سائنسدان
ہفتہ 27 جون 2015 13:25
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جون۔2015ء) میڈیکل سائنس کے حوالے سے کچھ عرصے پہلے تک یہی خیال کیا جاتا تھا کہ روزہ نظام انہضام کو آرام پہنچانے کا ایک مفید ذریعہ ہو سکتا ہے۔ لیکن جدید طب سے وابستہ ماہرین اس حقیقت سے پردہ اٹھانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ روزہ ایک حیرت انگیز طبی علاج ہے جو نہ صرف انسان کے مدافعتی نظام کو نئی توانائی فراہم کر سکتا ہے بلکہ پورے مدافعتی نظام کو دوبارہ سے تخلیق کر سکتا ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے اس مطالعے کو تحقیق کی دنیا میں ایک قابل ذکر پیش رفت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف تین دن تک لگاتار روزے کی حالت میں رہنے سے جسم کا مدافعتی نظام پورا کا پورا نیا ہو سکتا ہے۔ کیونکہ روزہ سے جسم کو نئے سفید خون کے خلیات بنانے کی تحریک ملتی ہے۔(جاری ہے)
سائنس دانوں کے بقول روزہ مدافعتی نظام کی ازسرنو تخلیق کا ایک بٹن ہے جس کے دبانے سے اسٹیم خلیات کو سفید خون کے خلیات بنانے کا اشارہ ملتا ہے جن کی بدولت انسان بیماریوں اور انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ان کی دریافت کینسر کے مریضوں اور غیر موثر مدافعتی نظام میں مبتلا افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے اور خاص طور پر معمر افراد جن کا مدافعتی نظام زیادہ عمر کی وجہ سے غیر موثر ہو جاتا ہے اور ان میں معمولی بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بھی نہیں رہتی ہے،یہ مشق ان کے لیے بے حد مفید ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سرطان میں مبتلا افراد یا معمر ہونے کی وجہ سے غیر موثر مدافعتی نظام کو روزہ ایک نئے مدافعتی نظام میں تبدیل کر سکتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ جب آپ بھوکے ہوتے ہیں تو یہ نظام توانائی بچانے کی کوشش کرتا ہے اور روزے دارکا بھوکا جسم ذخیرہ شدہ گلوکوز اور چربی کو استعمال کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ توانائی محفوظ کرنے کے لیے مدافعتی نظام کے خلیات کا بھی استعمال کرتا ہے جس سے سفید خلیات کا ایک بڑا حصہ بھی ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے۔ کیلی فورنیا یونیورسٹی کے شعبہ جیروئنٹولوجی ایند بائیولوجیکل سائنسز سے منسلک پروفیسر والٹر لونگو نے کہا کہ طویل روزوں کی حالت میں جسم میں ایک اینزائم پی کے اے (PKA) کی کمی واقع ہوتی ہے جس کا تعلق بزرگی یا سرطان کے ٹیومر کی افزائش کا سبب بننے والے ہارمون سے ہے۔ جبکہ اسٹیم سیلز تخلیق نو کا مرحلہ تبھی شروع کر سکتا ہے جب پی کے اے جین کا بٹن سوئچڈ آف ہو۔ بنیادی طور پر روزہ اسٹیم سیلز کو OK کا سگنل بھجتا ہے کہ وہ ری سائیکلنگ کا عمل شروع کرے اور پورے مدافعتی نظام کی مرمت کر کے اسے پھر سے نیا بنادے۔اچھی خبر یہ ہے کہ روزے کی حالت میں جسم کو مدافعتی نظام کے نقصان دہ، ناکارہ اور غیر فعال حصوں سے بھی چھٹکارہ مل جاتا ہے۔ محققین نے ایک تجربے کے دوران لوگوں سے چھ ماہ کے دوران دو سے چار بار فاسٹنگ (روزے)کے لیے کہا۔ پروفیسر لونگو کے مطابق ہم نے انسانوں اور جانوروں پر کئے جانے والے تجربات میں یہ دیکھا کہ طویل روزوں سے جسم میں سفید خون کے خلیات کی تعداد میں کمی ہونی شروع ہو گئی مگر جب روزہ کھولا گیا تو یہ خلیات پھر سے واپس آگئے اور تبھی سائنسدانوں نے یہ سوچنا شروع کیا کہ آخر یہ واپس کہاں سے آتے ہیں ۔ بقول پروفیسر لونگو طویل روزوں کی حالت کے دوران جسم میں سفید خون کے خلیات کی کمی سے پیدا ہونے والی حوصلہ افزا تبدیلیاں اسٹیم سیلز کے تخلیق نو کے خلیہ کو متحرک بناتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جب انسان روزے کے بعد کھانا کھاتا ہے تو اس کا جسم پورے نظام کی تعمیر کے لیے اسٹیم خلیات کو سگنل بھجتا ہے اور توانائی محفوظ کرنے کے لیے مدافعتی نظام خلیات کے ایک بڑے حصے کو ری سائیکل کرتا ہے جن کی یا تو ضرورت نہیں ہوتی ہے یا جو ناکارہ ہو چکے ہوتے ہیں۔ تحقیق کے معاون مصنف پروفیسر تانیا ڈورف نے کہا کہ اگرچہ کمیو تھراپی کا عمل زندگی بچانے کے کام آتا ہے تاہم 72 گھنٹوں کا روزہ کمیو تھراپی کے زہریلے اثرات کے خلاف کینسر کے مریضوں کی حفاظت کر سکتا ہے۔ لیکن اس بات کی ضرورت ہے کہ کسی طبی معالج کے زیر نگرانی اس نوعیت کی غذائی پابندیاں کی جانی چاہئیں۔ تحقیق کے نتیجے کے حوالے سے پروفیسر لونگو نے کہا کہ ایسے شواہد نہیں ملے جن کی وجہ سے فاسٹنگ کو خطرناک قرار دیا جائے بلکہ اس کے فائدہ مند ہونے کے حوالے سے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔ محققین نے کہا کہ وہ ان امکانات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا روزے کے مفید اثرات صرف مدافعتی نظام کی بہتری کے لیے ہیں یا پھر اس کے اثرات دیگر نظاموں اور اعضا پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق سیل پریس جرنل کے جون کے شمارے میں شائع ہوئی ہے۔مزید قومی خبریں
-
یوم مزدور منانے کا مقصد شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ، ملکی معیشت میں اس طبقے کا کردار ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، نواب ثنااللہ زہری
-
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار او آئی سی کے 15 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے گیمبیا پہنچ گئے
-
حکومت محنت کشوں کی فلاح پر توجہ مرکز کیے ہوئے ہے‘ چودھری شافع حسین
-
پشاور میں آٹے کی قیمت مزید کم ہوگئی
-
محنت کش طبقے کی عزت و وقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
-
ہمارا مذہب مزدور اور محنت کش طبقے کے حقوق کے تحفظ کا ضامن، ملکی تعمیر و ترقی انہی کی انتھک محنت کی مرہون منت ہے،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پیغام
-
سندھ حکومت صنعتی و زرعی مزدوروں، خواتین ورکرز اور ہاریوں کی ترقی کے لئے پروگرام شروع کر رہی ہے،وزیراعلی ٰ سید مراد علی شاہ
-
پی ٹی آئی اور مولانا اکٹھے ہوگئے تو حکومت تین سے چار ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی،فواد چودھری
-
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سب کے سامنے ہوں گے، کوئی پوشیدہ بات نہیں ہوگی، علی امین گنڈاپور
-
مرضی کے فیصلوں کیلئے ججوں پر دبائو بڑھایا جارہا ہے، شعیب شاہین
-
نارنگ منڈی، جہیز میں گاڑی نہ لانے کا رنج ، شوہر نے فائرنگ کر کے بیوی کو قتل کر دیا
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز (کل )30 سے زائد فیلڈ ہسپتالوں کا افتتاح کریں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.