چھوٹے پیمانے پر کاشتہ سبزیوں میں صبح کے وقت لال بھونڈی کو دستی جال سے پکڑ کر تلف کرنے کی ہدایت

اتوار 5 جولائی 2015 15:32

فیصل آباد ۔5 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) گھیاکدو ،حلوہ کدو، کھیرے ، تربوز ، خربوزے اور دیگر بیلدار سبزیات پرلال بھونڈی کے حملہ کا خدشہ کے باعث کاشتکاروں کو موسم گرما کی شدت کے پیش نظر فوری تدارکی و حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار ماہرین زراعت کی ہدایات پر فوری عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ بعد ازاں انہیں کسی مالی نقصان کا سامنا نہ کرناپڑے۔

ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین حشرات نے بتایا کہ کدو کی لال بھونڈی گھیا کدو، کھیرا، تربوز، خربوزہ ، حلوہ کدو اور دیگر بیلدار سبزیات پر حملہ آور ہوتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ یہ لال رنگ کی لمبوتری بھونڈی ہے جس کے نچلے حصے کا رنگ کالاہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ لال بھونڈی فصل اگنے کے بعد سے فصل کے آخرتک حملہ آور ہو کر پتوں کو کھا جاتی ہے اوراس کی سنڈیاں جڑوں کو کھا جاتی ہیں جس سے پودے سوکھنا شروع ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ اس کے تدارک کیلئے گھریلو یا چھوٹے پیمانے پر کاشتہ سبزیوں میں صبح کے وقت بھونڈیوں کو ہاتھ یا دستی جال سے پکڑ کر تلف کردیناچاہیے جبکہ کیمیائی تدارک کیلئے پرمیتھرین 0.5فیصد ڈی بحساب 3کلو گرام زہر 10سے15کلوگرام راکھ میں ملا کر صبح کے وقت جب پتوں پراوس موجود ہو دھوڑا کریں یا سائپر میتھرین بحساب ایک لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

انہوں نے کہاکہ سفید مکھی بینگن ، بھنڈی توری، مرچ ، خربوزے ، ٹماٹر ، گھیاتوری اور گھیا کدو پر حملہ آور ہوتی ہے جس کے بالغ اور بچے پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں اور ان پر میٹھا لیسدار رس خارج کرتے ہیں جس پر سیا ہ الی لگ جاتی ہے اور پتوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سفید مکھی کی کچھ نسلیں سبزیوں میں وائرسی بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتی ہیں لہٰذاسفید مکھی کے تدارک کیلئے سبزیوں کے کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھاجائے اور وائرس زدہ پودوں کو زمین سے جڑ سمیت اکھاڑ کر کھیت سے دور تلف یا زمین میں دبا دیاجائے تاکہ وہ صحت مند پودوں کو متاثر نہ کرسکیں۔