بی این پی اور جمعیت کے اتحاد کا بلوچستان کے مستقبل کے سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہو نگے ، سردار اختر مینگل کی آمد کے بعد مزید پیش رفت ہو گی ، بلوچستان کی موجودہ حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے ، بلوچستان میں طاقت کے زور پر مسائل حل نہیں ہو سکتے ، خان آف قلات کی بلوچستان آمد سے سیاسی و قبائلی ماحول میں تبدیلی آئیگی

ڈپٹی چیئر مین سینٹ عبدالغفور حیدری اور بی این پی (مینگل )کے مرکزی رہنماء پر نس موسیٰ جا ن احمدزئی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 جولائی 2015 23:02

قلات ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 جولائی۔2015ء) ڈپٹی چیئر مین سینٹ اور مولانا عبدالغفور حیدری اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے مرکزی رہنماء اور پر نس موسیٰ جا ن احمدزئی نے کہا ہے کہ بی این پی اور جمعیت کے اتحاد کا بلوچستان کے مستقبل کے سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہو نگے ، سردار اختر مینگل کی آمد کے بعد مزید پیش رفت ہو گی ، بلوچستان کی موجودہ حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے ، بلوچستان میں طاقت کے زور پر مسائل حل نہیں ہو سکتے ، خان آف قلات کی بلوچستان آمد سے سیاسی و قبائلی ماحول میں تبدیلی آئیگی۔

وہ جمعرات کو یہاں بلوچستان پار ک قلات میں اہم میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس سے قبل مولانا عبدالغفور حیدری جمعیت علما ء اسلام کے صوبائی سالار حافظ ابراہیم لہڑی کے ہمراہ پرنس موسیٰ جان کی رہائشگاہ پہنچے جہا ں پر ان کے درمیان ایک گھنٹہ ملاقات ہوئی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈپٹی چیئر مین سینٹ اور جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کہا کہ جمعیت اور بی این پی کی ماضی میں بھی قربت رہی ہے جمعیت کا قوم پر ست جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی اور آمریت کے خلاف اتحاد رہا ہے ہمارے اور بی این پی کے اقابرین سردار عطائاللہ مینگل میر غو ث بخش بزنجو مر حوم اور مفتی محمود مر حوم کا اتحاد رہا ہے ایک دوسرے کے لیئے قربانی دی ہے مفتی محمود نے نیپ حکومت کے خاتمے پر وزارت آعلیٰ سے استعفیٰ دیا وزیر آعلیٰ سردار اختر مینگل اور نواب بگٹی کے وزیر آعلیٰ بننے پر بھی اتحاد میں شامل تھے بلوچستان کا مسقتبل بھی ان دونوں جماعتوں سے وابستہ ہیں ہم ایک مثبت سوچ کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں اس سوچ فکر کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے مذید ملاقات اور پیش رفت ہو نگے سردار اختر مینگل کی وطن واپسی کے بعد ان سے ملاقات اور اپنی صوبائی قیادت کو اعتماد میں لینے کے بعد مزید نشستیں کریں گے اگر یہ اتحاد وجود میں آیا تو بلوچستان کی سیاسی اور دیگر مسائل حل کر نے میں اہم پیش رفت ثابت ہو نگے ریکو ڈک سیندک اور گوادر کوریڈور بلوچستان کی ضرورت ہیں مگر ان کے فائدے اس وقت حاصل ہو نگے جب بلوچستان کی عوام کی منتخب حکومت اور مشاورت شامل ہوں انہوں کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت میں صلاحیتوں کا فقدان ہیں ڈھائی سال گزار نے کے باوجود بنیادی مسائل کو مذید بگاڑ دیا گیا ان میں مثبت پیش رفت نہیں ہو ئی سوائے کرپشن لوٹ مار برادر پرستی کے علاوہ ان کو کچھ نظر نہیں آتا ایسی جماعتوں کے آگے ہونا چاہئے جوکہ بلوچستان کے مسائل کو جانتے ہو اور ان کو حل کر نے کی صلاحیت موجود ہوں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مستقبل کے لیئے بی این پی اور جمعیت کا یہ اتحاد کافی سود مند ثابت ہو گی اگر دیگر جماعتیں اس میں شامل ہو نے کےء لیئے کہیں گے تو دونوں جماعتیں مشاورت کے بعد ان کو شامل کریں گے اور ہم اس کے لیئے بنیاد ہونگے انہوں نے کہا کہ خان آف قلات ریاست کے سربراہ رہے ہیں وہ جب تشریف لائے تو لاسکتے ہیں یہ فیصلہ ان کا ہے انکی یہ اچھی تجویز اخبارات کے زریعے سامنے آیا ہے کہ جس گرینڈ جر گہ نے ان کو باہر بھیجا تھا وہی ان کے آنے کا فیصلہ کریں تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے جو وفد خان قلات سے ملاقات کے لیئے بھیجا گیا تھا یہ ثابت ہوئی ہے کہ صوبائی حکومت کی موجودہ پیشکش کو خان آف قلات نے مسترد کردیا ہے خان آف قلات بلوچستان میں آباد تمام قومیتوں کے بڑے ہیں وہ ان کو اعتماد میں لیں گے اس موقع پر پرنس موسیٰ جا ن احمدزئی نے کہا کہ میریے اور مولانا عبدالغفور حیدری کے درمیا ن دو دن قبل ملاقات ہوئی تھی اور کافی پیش رفت ہوئی ہے اور مذید پیش رفت سردار اختر مینگل کے وطن واپسی پر ہوگی سردار اختر مینگل اور مولانا حیدری کے درمیان ملاقات کے بعد معاملات کو حتمی شکل دی جاسکے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا جمعیت اور بی این پی کا کردار اور معقف مستقبل میں اہم ہو گا اگر ہم اپوزیشن میں بھی رہے بھی تو اہم کردار ادا کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ میر ی پارٹی سربراہ سے بھی پہلے ملاقات کے بعد بات چیت ہوئی ہے پارٹی کی سربراہ کا اشارہ ہے تو ہم نے بات چیت کی ہے۔