ملک وقار کمال پورہ قتل کیس کے راضی نامہ کے حوالہ سے گرینڈ جرگہ کا انعقاد

منگل 28 جولائی 2015 22:23

ہری پور۔ 28 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جولائی۔2015ء) ملک وقار کمال پورہ قتل کیس کے راضی نامہ کے حوالہ سے گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور چیئرمین رویت ہلا ل کمیٹی مفتی منیب الرحمن مہمان خصوصی تھے۔ حافظ خان بہادر نے برادری کے مشورے سے جلد راضی نامہ کے حوالہ سے اچھی خبر سنانے کی یقین دہانی کروا دی۔

فاروقیہ مسجد کے خطیب مولانا غلام سرور ہزاروی اور حافظ ملک خان بہادر کے خاندانوں میں گذشتہ کچھ عرصہ سے دشمنی چلی آ رہی ہے جس کی وجہ سے حافظ خان بہادر کے خاندان سے ایک قیمتی انسانی جان کا نقصان بھی ہوا۔ حافظ ملک خان بہادر کا قریبی عزیز ملک وقار ایک جھگڑے کے دوران جا #ں بحق ہو گیا تھا، اس سلسلہ میں دونوں خاندانوں میں راضی نامہ کیلئے مقامی علماء کرام اور عمائدین کی کوششوں سے راضی نامہ کیلئے مقامی میرج ہال میں ایک گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس کے علاوہ پیر محب الرحمن بھیرہ شریف، مولانا محمد بخش ہزاروی، آغا عبدالرحمن، صاحبزادہ محمد زاہد بھیرہ شریف، قاضی محبوب کبریا، سردار عبدالروؤف ایڈوکیٹ، حافظ ملک خان بہادر، ملک فیاض، حافظ کالا خان ایڈوکیٹ، مولانا احسان عظیم، مولانا فدا محمد خان، مولانا قاضی عبدالعلیم، مولانا قاری ایاز، جے یو آئی کے ضلعی رہنما مولانا عبدالباسط شاہ، مولانا عبدالعزیز، مولانا اعظم خان، مولانا عمر سعیدی، ممبر ضلع کونسل پی ٹی آئی صاحبزادہ عطاء الرحمن، رئیس آف موٹیاں ملک اورنگزیب اور دونوں خاندانوں کے افراد اور عمائدین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سردار محمد یوسف، مفتی منیب الرحمن اور دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں معاف کر دینے اور راضی نامہ کے فضائل بیان کئے کہ الله کے نزدیک پسندیدہ بندہ وہ ہے جو انتقام کی طاقت رکھنے کے باوجود معاف کر دینے کی روش اختیار کرے، قتل ایک ایسا گناہ ہے جو قصاص اور دیت سے بھی معاف نہیں ہوتا، جب تک قاتل الله اور مقتول کے ورثاء سے معافی نہ مانگے، بڑے بڑے تنازعات جو سپریم کورٹ تک حل نہیں ہو سکتے وہ مقامی سطح پر جرگوں میں حل ہو جاتے ہیں لہٰذا جرگہ کی حافظ ملک خان بہادر اور ان کے خاندان سے درخواست ہے کہ وہ مولانا غلام سرور ہزاروی کی طرف سے معافی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے انہیں فی سبیل الله معاف کر دیں، حافظ ملک خان بہادر نے تمام جرگہ ممبران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس جرگہ میں ان کے خاندان کے بہت سے لوگ نہیں آئے وہ انہیں اعتماد میں لیکر بہت جلد جرگہ کے شرکا ء کو اچھی خبر سنائیں گے۔

جرگہ کے شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ بہت جلد دونوں خاندانواں میں راضی نامہ طے پا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :