15دن گزر گئے، مقتولہ رابعہ کے قاتلوں کو سزا نہ ملی سکی،معصوم بچے انصاف کے متلاشی، پولیس کی ملزمان کو آشیر باد

اختیارات کا ناجائز استعمال ، پولیس کی جانب سے مدعی اشتیاق حسین کو قتل میں ملوث خاتون کا نام مقدمہ سے خارج کرانے پر دباؤ،تفتیشی افسر کی ملزمان سے ملی بھگت ، مدعی فریق کو تھانے کے دن رات چکر لگوانا شروع کردیا،ملزمان عدالت میں آج تک پیش نہ ہوسکے، تھانہ میں مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان کیخلاف کارروائی نہ ہوسکی، مقتولہ رابعہ کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا عوامی مطالبہ

منگل 18 اگست 2015 23:03

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) تھانہ رتہ امرال پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے خاتون کے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان 15روزسے زیرحراست ہونے کے باجود انکی باضابطہ گرفتاری عمل میں نہ آسکی ۔پولیس نے ملزمان کو مجازعدالت میں پیش کرنے کی بجائے مدعی فریق کو تھانے کے چکر لگوانا شروع کر دیئے پولیس کا اختیارات کا ناجائز استعمال ، مدعی اشتیاق حسین پرقتل میں ملوث مقتولہ کی ساس کا نام مقدمہ سے خارج کرانے کا دباؤ۔

35سالہ مقتولہ رابعہ بی بی کے بھائی اشتیاق حسین کے مطابق اس کی بہن کی شادی 8سال قبل ذوالفقار حسین سے ہوئی جس سے اس کی تین بیٹیاں پیدا ہوئیں جبکہ اس کے خاوندذوالفقار کو بیٹا نہ پیدا ہونے کا دکھ تھاجس کے لئے وہ رابعہ کواکثر مار پیٹ کرتا تھا7اگست2015ء کو رابعہ نے اشتیاق حسین کوفون کرکے بتایا کہ اس کے شوہر اور نند تنویر ارشد نے اسے بہت مارا پیٹا ہے اور جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے لہٰذا وہ اسے آ کر اپنے ساتھ لے جائے نصیر آباد سے آتے ہوئے اسے دوبارہ کال آئی کہ اس کی بہن کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے گئے ہیں جب وہ ہسپتال پہنچا جہاں اس کی بہن کی نعش پڑی تھی پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد قتل کا مقدمہ نمبر461/15درج کر لیا تاہم15ایام گزر جانے کے بعد بھی ملزمان کھلے عام پھر رہے ہیں الٹا ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ مقدمہ میں درج اور قتل میں ملوث خاتون تنویر ارشد کا نام مقدمہ سے نکلواؤورنہ تمہیں سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے ۔

(جاری ہے)

پولیس کا اختیارات کا ناجائز استعمال ، پولیس کی جانب سے مدعی اشتیاق حسین کو قتل میں ملوث خاتون کا نام مقدمہ سے خارج کرانے کا دباؤ۔تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان سے ملی بھگت سے مدعی فریق کو تھانے کے دن رات چکر لگوانا اور ملزمان کو عدالت میں پیش نہ کر نا ، اعلیٰ حکام کے کارکر دگی پر سوالیہ نشان

متعلقہ عنوان :