ٹیکوں کے ذریعے پولیو کی ویکسین لگانے سے پولیو کے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششوں میں اضافہ ہوگا ،ا س سے ملک میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کا پروگرام بھی مضبوط ہوگا
وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑکا پولیوکی ویکسین ٹیکوں کے ذریعے لگانے کی افتتاحی تقریب سے خطاب
جمعرات 20 اگست 2015 20:10
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اگست۔2015ء ) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ٹیکوں کے ذریعے پولیو کی ویکسین لگانے سے پولیو کے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششوں میں اضافہ ہوگا اور اس سے ملک میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کا پروگرام بھی مضبوط ہوگا ۔ وہ جمعرات کو یہاں پولیوکی ویکسین ٹیکوں کے ذریعے لگانے کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے خطاب کر رہی تھیں ۔
وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز نے کہا کہ وزیر اعظم کا نیشنل ایمرجینسی لائحہ عمل (این ای اے پی) پاکستان بھر میں پولیو کی روک تھام کی مہموں کو معیاری اور مؤثر بنانے کے سلسلہ میں واضع طور پر رہنما اصول فراہم کرتا ہے تاکہ ہم پولیو کے خاتمہ کے اغراض و مقاصد پورے کر سکیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمہ میں اب تک حاصل ہونے والی کا میابیوں کو پائیدار بنانے کے لیے ہمیں اب بیماریوں سے بچاؤ کے لیے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات لگانے پر بھر پور توجہ دینا ہوگی۔
وزیر مملکت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام شراکت دار ، صحت کے ماہرین اور اعلیٰ ترین پیشہ ور افراد ایک ہی صفحے پرہیں جس کی وجہ سے ملک میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو تقویت ملی ہے اور یہ پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے اور پولیو سے نجات کو برقرار رکھنے کی طرف ایک اور پیش قدمی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ان 3 ممالک میں شامل ہے جہاں بچوں میں پولیو کی بیماری کا باعث بننے والا پولیو وائرس موجود ہے وزیر مملکت نے ٹیکوں کے ذریعے پولیو ویکسین سے پولیو پر قابو پانے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ نائیجریا نے حال ہی میں ٹیکوں کے ذریعے پولیو ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کیا ہے جبکہ نائیجریامیں حالیہ ایک سال کے دوران پولیو کا کوئی کیس رونما نہیں ہوا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ نے کہا کہ ٹیکوں کی ویکسین معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں شامل کی گئی ہے اور بچوں کو زندگیاں بچانے والی دیگر ویکسینز کے ساتھ 14 ہفتوں کی عمر پر لگائی جائے گی اور پاکستان میں ٹیکوں والی پولیو ویکسین سے سالانہ40 لاکھ سے زائد بچے مستفید ہوں گے۔ تقریب میں سرکاری حکام، ترقیاتی شراکت داروں میڈیا کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی حفاظتی ٹیکہ جات کے توسیعی پروگرام کے نیشنل پروگرام کے منیجر ڈاکٹر ثقلین احمد گیلانی نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطروں کی خوراک ٹیکہ جات کے ذریعے دینے سے پولیو کا مرض بھی ختم ہو جائے گا اور 2015 ء کے آخر تک دنیا بھر کے 126 ممالک بین الاقوامی وعدہ کے مطابق معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات میں پولیو ویکسین پر مشتمل ٹیکہ جات بھی لگانے کا عمل متعارف کروا رہے ہیں اور ہمارے لیے یہ بھی فخر کی بات ہے کہ ہم اپنا بین الاقوامی وعدہ پوراکر رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
-
جب تک پنجاب حکومت گندم نہیں خریدے گی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا
-
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی مزارقائد پرحاضری ، فاتحہ خوانی ،تاثرات قلمبند کئے
-
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 5 دن میں 46 کیسز نمٹا دیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.