ایران میں 14 سالہ دلہا، 10 سالہ دلہن کی شادی رچا دی گئی
جمعہ 28 اگست 2015 14:58
تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) ایرانی قانون مجریہ 2002ء میں شادی کے لئے لڑکے کی قانونی عمر 15 جبکہ لڑکیوں کے لئے 13 برس مقرر ہے، تاہم قانون بنانے والے پارلیمنڑینز نے اس میں ایک چھوٹ دیتے ہوئے قانونی حد سے کم عمر بچوں کی شادی کو اس شرط پر جائز قرار دیا کہ یہ عقد نکاح مصلحت کو سامنے رکھتے ہوئے ولی کی اجازت سے طے پایا ہو اور اس کی توثیق مجاز عدالت کے ذریعے کرائی جائے۔
یاد رہے کہ ایران نے 'چلڈرن رائٹس کنونشن' اور 'شہری وسیاسی حقوق کے بین الاقوامی قانون' پر دستخط کر رکھے ہیں۔ ایران میں کم سنی کی مشروط شادیوں کی اجازت دیگر تہران نے دراصل ان دنوں عالمی کنونشنز سے کھلواڑ کیا ہے کہ جن میں کم سنی کی شادی سے منع کیا گیا ہے۔'چلڈرن رائٹس کنونشن' میں 18 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکی کو 'بچہ' قرار دیا ہے۔(جاری ہے)
کنونشن کے بموجب کم عمر بچے اور بچی کو کسی بھی قسم کے معاشی، سیاسی اور معاشرتی معاہدے پر دستخظ کی ممانعت ہے۔
معاشرتی اور دینی اعتبار سے شادی دو بالغ فریفین کے درمیان باقاعدہ شرعی معاملہ ہے۔بعض ماہرین کی رائے میں کم سنی ہی میں شادی کے بندھن میں باندھ دی جانے والی بچیوں کو وقت گذرنے کے ساتھ نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات ان کے ذہن پر اس کے شدید منفی اثرات مقرر ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنا بچپن فطری انداز میں مکمل نہیں کیا ہوا ہوتا۔ سوشل میڈیا پر جاری تصاویر کے مطابق کم سن دلہا اور دلہن کی شادی چودہ اگست 2015 میں ہوئی۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
-
تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد کرلیا گیا
-
بھارت،اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بڑا بل، ماں نے بچہ فروخت کردیا
-
جاپان کے جزائر بونین میں 6.9 شدت کا زلزلہ
-
سید ندیم رضا سرور کو آسڑیلیا میں لانگ ٹائم سروس ایوارڈ دیا گیا
-
60 سالہ خاتون نے مس بیوٹی کوئین کا خطاب جیت لیا
-
غزہ میں 37 ملین ٹن ملبے کا اندازہ، صفائی میں 14 سال لگیں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت ، خاتون کی ناک کی کیل کا پیچ ڈھیلا ہوکرپھیپھڑے میں چلا گیا
-
جنگ بندی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل موصول ہوا ہے،حماس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.