پنجاب میں دسمبر اور جنوری میں درجہ حرارت کم ہونے اور کورا پڑنے کی وجہ سے موسم گرما کی اگیتی سبزیاں کھیت میں اگانا ممکن نہیں ، ماہرین

بدھ 2 ستمبر 2015 13:52

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) شعبہ سبزیات کے ماہرین نے بتایا ہے کہ پنجاب میں دسمبر اور جنوری میں درجہ حرارت کم ہونے اور کورا پڑنے کی وجہ سے موسم گرما کی اگیتی سبزیاں کھیت میں اگانا ممکن نہیں ہے ۔موسم گرما کی سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے ٹنل کاشت طریقہ کو رواج دیا گیا ہے کیونکہ ٹنل میں کاشت کی گئی سبزیاں فی ایکڑ پودوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے ۔

روائتی طریقہ کاشت کی نسبت بلند ، واک ان ٹنل اور پست ٹنل میں کھیرا ، ٹماٹر، شملہ مرچ۔، سبز مرچ ، گھیا کدو، گھیا توری، کریلہ، چپن کدو، حلوہ کدو، بینگن ، تربوز اور خربوزہ کی سبزیاں کامیابی سے اگائی جارہی ہیں۔۔ان ٹنل کے اندر کاشت کی گئی سبزیوں کو شدید سردیوں کے موسم میں انتہائی نگہداشت کے لیے پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے جس سے ٹنل کے اندر کا درجہ حرارت مناسب رہتا ہے ۔

(جاری ہے)

شدید سردی اور کورے کے باوجود ان سزیوں کے پودوں کی بڑھوتری جاری رہتی ہے،یہ جلد تیار ہوجاتی ہیں اور اچھے داموں میں فروخت ہوتی ہیں جس سے کاشتکاروں کو زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔ماہرین نے پڑھے لکھے نوجوان کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ اس ٹنل فارمنگ پر مکمل دسترس کے لیے عملی تربیت حاصل کریں۔انہوں نے ٹنل کے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ ٹماٹر ، شملہ مرچ ، سبزمرچ اور بینگن کی نرسری کی کاشت ستمبر کے آخر تک مکمل کریں۔

کھیرا ،گھیا کدو ، گھیا توری ، کریلہ ، حلوہ کدو ، چپن کدو ، خربوزہ اور تربوز کی براہ راست کاشت نومبر کے آخرتک مکمل کریں۔پلاسٹک ٹنل میں سبزیات کی کاشت کے لیے سب سے اہم مرحلہ سبزیوں کا انتخاب ، قسم ،بیماریوں سے پاک صحتمند بیج کا حصول اور صحت مند نرسری اگانا ہے ۔نرسری اگانے کے لیے بہتر نکاس والی ہموار اور زرخیز میرا زمین کا انتخاب کریں ۔

نرسری کے لیے منتخب کردہ کھیت درختوں کے سایہ سے دور اور ٹیوب ویل یا ڈیرے کے نزدیک ہو تاکہ نرسری کی دیکھ بھال میں آسانی رہے۔

نرسری کی کاشت سے قبل پتوں اور پودوں کے دیگر حصوں سے بنی ہوئی گلی سڑی اور باریک نامیاتی کھاد ڈال کر روٹا ویٹر سے اچھی طرح زمین میں ملا کر پانی لگائیں۔نرسری ہمیشہ جالی دار واک ان ٹنل میں کاشت کریں تاکہ نرسری کے پودوں کو کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں سے محفوظ بنایا جاسکے۔

پنیری کی کاشت چھوٹی پٹڑیاں بنا کر لائنوں میں کریں ، لائنوں کا درمیان فاصلہ 3انچ رکھیں ۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ءوں میں 3انچ کے فاصلے پر ایک ایک بیج گرائیں ۔بیج کاشت کرنے کے دوران اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ءوں پر پتوں کی گلی سڑی کھاد کو بھل مٹی میں ملا کر ڈال دیں۔بیج لگانے کے بعد ہر پٹڑی کو دھان کی پرالی ، سرکنڈا یا دب سے ڈھانپ دیں۔ جب بیج پھوٹنا شروع ہوں تو پرالی وغیرہ کو اوپر سے ہٹا دیں تاکہ اگنے والے پودے روشنی اور ہوا لے سکیں۔نرسری کی آب پاشی پانی والے فوارے سے کریں اور لائنوں کو کسی صورت خشک نہ ہونے دیں اور نہ ہی زیادہ گیلا رکھیں ۔پودے اگنے کے بعد لائنوں پرمناسب وقفہ سے پودوں کے درمیان جڑی بوٹیاں ہاتھ سے نکالتے رہیں۔

متعلقہ عنوان :