پلاسٹک ٹنل میں سبزیوں کی بیماریوں کے تدارک کیلئے بروقت اقدامات کیے جائیں،ماہرین

جمعرات 17 ستمبر 2015 16:07

فیصل آباد ۔17 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 ستمبر۔2015ء)ماہرین زراعت نے کہاہے کہ زمیندار و کاشتکار پلاسٹک ٹنل میں سبزیوں کی بیماریوں اکھیڑا ، روئیں دار پھپھوند ، سفوفی پھپھوند،مرجھاؤ، اگیتا ، پچھتا جھلساؤ، بلاسم اینڈ راٹ کے تدارک اور انسداد کیلئے بروقت اقدامات کو یقینی بنائیں تاکہ سبزیوں کی بیماریوں سے پاک اچھی پیداوار حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔

انہوں نے بتایا کہ سبزیوں کی کاشت سے لے کر ان کی برداشت تک کے مراحل میں مذکورہ بیماریاں کسی بھی وقت ان پر حملہ آور ہو کر پیداوارکانقصان کر سکتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سبزیوں پر اکھیڑے کے حملہ کی صورت میں جس زمین پر اس بیماری کا حملہ ہو اس میں دو تین سال تک یہ فصل کا شت نہ کی جائے اور جون کے مہینہ میں متاثرہ زمین میں ہل چلا کر اسے کھلا چھوڑ دیاجائے اور بعد ازاں سبزیوں کے بیج کو موزوں زہر لگا کر کاشت کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ روئیں دار پھپھوند کاحملہ شروع ہونے سے قبل اس کا تدارک انتہائی مشکل ہوتاہے لہٰذا کاشتکار ٹنل میں درجہ حرارت اور نمی کو کنٹرول کرتے ہوئے پھپھوند کش زہر کا سپرے بھی کریں ۔ انہوں نے کہاکہ سفوفی پھپھوند پر قابو پانے کیلئے صبح یاشام کے وقت ٹنل میں سپرے کرتے ہوئے نمی کو بھی کنٹرول کیاجائے ۔انہوں نے بتایاکہ بیج کو موزوں پھپھوند کش زہر لگاکر کاشت کرنے سمیت فصلوں کا ادل بدل کرکے مرجھاؤ کی بیماری سے بچا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ ٹنل میں زیادہ نمی ، اگیتے جھلساؤ کاباعث بنتی ہے لہٰذا ٹنل کے اندر نمی کو مناسب حد تک رکھاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ پچھیتے جھلساؤ سے بچنے کیلئے قوت مدافعت کی حامل سبزیا ں کاشت کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ وائرسی بیماریوں سے سبزیوں کو بچانے کیلئے متاثرہ پودوں کو کھیت سے اکھاڑ کر دبا دیا جائے اور نرسری پر حملہ اور رس چوسنے والے کیڑوں کا بھی مکمل تدارک کیاجائے۔

بلاسم اینڈ راٹ کی بیماری کے بارے میں انہوں نے بتایاکہ یہ بیماری کیلشیم کی کمی اور نائٹروجن کھاد کی زیادتی سے پیداہوتی ہے اس لئے کھاد کی مناسب مقدار استعمال کرنے سے سمیت پنیری لگاتے وقت جڑوں کو زخمی ہونے سے بچایا جائے۔ انہوں نے سفید مولڈ کے بارے میں بتایاکہ اس بیماری سے بچنے کیلئے زمین کو زیادہ نمدار نہ رکھا جائے اور فصلوں کے مناسب ادل بدل سمیت پھپھوند کش زہر کااستعمال اس طرح کیاجائے کہ پودے کے ساتھ ساتھ دوائی زمین پر بھی گرے ۔