بہارہ کہو میں 2012-13 میں 16 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والا اکلوتا گرلز ڈگری کالج دو سال سے طالبات کی حاضری کا منتظر

منگل 6 اکتوبر 2015 16:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء) اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں 2012-13 میں 16 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والا اکلوتا گرلز ڈگری کالج دو سال سے طالبات کی حاضری کا منتظر ہے ۔ عدالتی حکم امتناعی کی وجہ سے گزشتہ دو سال سے کالج میں ایک کلاس بھی نہیں ہوئی ۔کالج گندگی کا ڈھیر اور نشہ کرانے والوں کی آماجگاہ بن گیا ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں 2012-13 میں 16 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا اکلوتا کالج گرلز ڈگری کالج میں زمین کے تنازع کی وجہ سے عدالتی حکم امتناعی کی وجہ سے گزشتہ 2 سالوں سے بند ہے اور کروڑوں روپے خرچنے کے بعد بھی ابھی تک ایک کلاس کا ہونا بھی مماکن نہ ہو سکا ۔

کالج میں 12 ہزار طالبات زیر تعلیم تھیں جو اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز سے تعلیم حاصل کرنے کے لئے کالج آتی تھیں جو گزشتہ دو سالوں سے اسلام آباد کے دوسرے کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

کالج میں کلاسسز نہ ہونے کی وجہ سے کالج میں گندگی کے ڈھیر جمع ہو گئے ہیں اور کالج کی نئی اشیاء ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ علاقے بھر سے نشہ کرنے والے افراد کالج میں پناہ لیتے ہیں اور کالج کی عمارت میں منشیات کا کاروبار کیا جاتا ہے ۔

علاقے کے مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کالج کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ علاقے کی طالبات یہاں پر تعلیم حاصل کر سکیں اور ان کو دور دراز علاقوں میں تعلیم کے حصول کے لئے نہ جانا پڑے ۔محکمہ تعلیم کے مطابق کالج کی زمین کے تمام معاملات جلد از جلد حل کر لئے جائیں گے اور کالج میں دوبارہ کلاسز شروع کر دی جائیں گی ۔