پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں جہاں پیپلزپارٹی کا امیدوار نہ ہوااس حلقہ میں پارٹی کے کارکن اپنا ووٹ تحریک انصاف یا اتحادی امیدواروں کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) پیپلزپارٹی کی قیادت کے فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کے بلدیاتی انتخابات میں جہاں پیپلزپارٹی کا امیدوار نہیں ہو گا اس یونین کونسل حلقہ میں پارٹی کے کارکن اپنا ووٹ مسلم لیگ ن کے امیدوار کی بجائے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں یا اتحادی امیدواروں کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

آن لائن کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت کے فیصلے کو ہر ضلع بھر کے عہدے داروں تک پہنچا دیا گیا ہے چنانچہ اس فیصلہ پر عملدرآمد کرتے ہوئے یہاں پیپلزپارٹی کا امیدوار نہیں ہے وہاں کے کارکنوں نے تحریک انصاف کے امیدواروں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ میونسپل کارپوریشن فیصل آباد نے 157 سٹی کونسلرز میں سے ن لیگ کے 124‘ پاکستان تحریک انصاف کے 123 اور پاکستان پیپلزپارٹی کے صرف 8 امیدوار اپنے اپنے انتخابی نشان پر حصہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ مسلم لیگ ن نے 33 حلقوں کو کھلا چھوڑ رکھا ہے جہاں پر ایک سے زیادہ امیدوار موجود ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ ن نے کسی کو بھی ٹکٹ نہیں دیا اور یہاں پر امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ بعض بلدیاتی حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف نے بھی دو امیدوار ہونے کی صورت میں انہیں کھلا میدان دے دیا ہے تاہم ان کی تعداد 4 ہے۔ جبکہ 30 بلدیاتی حلقوں میں تحریک انصاف دیگر جماعتوں کی حمایت کر رہی ہے جن میں جماعت اسلامی‘ پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی کے امیدوار بھی شامل ہیں۔

فیصل آباد میونسپل کارپوریشن میں پیپلزپارٹی کا ٹکٹ لینے والوں کی تعداد محض 8 ہے اس طرح پیپلزپارٹی کے ووٹر فیصل آباد کے علاوہ پنجاب بھر میں جہاں ان کے امیدوار نہ ہونگے وہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی اور دیگر اتحادیوں کی حمایت کرے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت رہنما اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن اور پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس سلسلہ کی کڑی جس میں گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اوکاڑہ میں اپنے جلسہ کے دوران تقریر میں آصف زرداری کارکردگی کو سراہنا تھا اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آئندہ لاہور اور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں نئے سپیکر کا انتخاب کیا جائے گا اور ذرائع نے بتایا ہے کہ انتخابات کے موقع پر پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ بعض دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت مخالف امیدوار کی حمایت کرینگے۔