مسلم طلبہ کو رعایت دینے پر آسٹریلیوی اسکول پر تنقید

مسلم بچوں کو اس وقت اسمبلی سے جانے کی اجازت دے دی گئی جب قومی ترانہ پڑھا جارہا تھا

بدھ 28 اکتوبر 2015 14:26

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اکتوبر۔2015ء) آسٹریلیا میں ایک اسکول اس وقت تنقید کی زد میں آگیا جب وہاں پڑھنے والے مسلم بچوں کو اس وقت اسمبلی سے جانے کی اجازت دے دی گئی جب قومی ترانہ پڑھا جارہا تھا۔آسٹریلیوی میڈیا کے مطابق کرینبرن کارلس نامی ایک پرائمری اسکول میں اسمبلی کے وقت ایک ٹیچر نے اعلان کیا کہ جو طلبہ قومی ترانہ سننا اور پڑھنا نہیں چاہتے وہ کمرے سے باہر جاسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیچر کے اس اعلان کے بعد تقریباً 30 سے 40 طلبہ اس کمرے سے باہر چلے گئے جو کہ قومی ترانہ مکمل ہونے کے بعد کمرے میں واپس آئے۔ وہاں موجود لوگوں نے اسکول انتظامیہ کی اس حرکت پر شدید تنقید کی۔لوگوں کا کہنا تھا کہ سب کو آسٹریلیا کا قومی ترانہ فخر کے ساتھ پڑھنا چاہیے۔اسکول انتظامیہ کے مطابق اہل تشیع فرقے سے تعلق رکھنے والے طلبہ محرم الحرام کے مہینے میں کسی بھی قسم کے گانے بجانے سے خود کو روکتے ہیں اور یہی سبب ہے کہ انہیں اسمبلی سے باہر جانے کی اجازت دی گئی۔آسٹریلیا کے محکمہ تعلیم نے اسکول کا ساتھ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسکول انتظامیہ وہاں موجود تمام طلبہ کے مذہب کا احترام کر رہے تھے جس میں کوئی برائی نہیں۔

متعلقہ عنوان :