سیپ بلاٹر اور مائیکل پلاٹینی پر غبن کا الزام ثابت ہونیکی صورت میں 7 سال کی پابندی لگائے جانیکا امکان
بدھ 25 نومبر 2015 12:25
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء)فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے معطل صدر سیپ بلاٹر اور نائب صدر مائیکل پلاٹینی پر غبن کا الزام ثابت ہونے کی صورت میں سات سال کی پابندی لگائے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیفا کے اخلاقی تفتیش کاروں کی جانب سے غبن کے الزام پر فیفا کے معطل صدراور نائب صدرکو سزا کی سفارش کی ہے ‘ 60 سالہ پلاٹینی پر الزام ہے کہ انہوں نے 79 سالہ سیپ بلاٹر سے 1.35 پاوٴنڈ کی رقم لی۔
رقم کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی تحریری معاہدہ موجود نہیں ہے جو تعاون کے نام پر کی گئی ہو۔کمیٹی سزا کا اعلان کرسمس تک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔بلاٹر اور پلاٹینی جو یورپین فٹ بال کی گورننگ تنظیم یوئیفا کے صدر بھی ہیں ‘دونوں 90 دنوں کی پابندی کا شکار ہیں ‘ دونوں نے کسی غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کی تردید کی تاہم ان کا کہناہے کہ ان کے درمیان زبانی معاہدہ تھادونوں کو انتظامی معاملات میں غفلت، جھوٹے اعداد وشمار اور اخلاقی کمیٹی کے ساتھ عدم تعاون کی پاداش میں اضافی الزامات کا سامنا رہا۔(جاری ہے)
مزید کھیلوں کی خبریں
-
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سکواڈ کے ممکنہ کھلاڑی کل امریکی ویزے کیلئے اپلائی کریںگے
-
محسن نقوی نے قومی کرکٹ ٹیم میں اتحاد کے مسائل کا اعتراف کرلیا
-
بابر اعظم کو کب تک قومی ٹیم کا کپتان بنایا گیا ہے؟ چیئرمین پی سی بی بول پڑے
-
بابر اعظم مشترکہ طور پر کامیاب ترین ٹی ٹونٹی کپتان بن گئے
-
احسان اللہ کے علاج میں غفلت، چیئرمین پی سی بی کا ذمہ دار افراد کیخلاف ایکشن کا اعلان
-
بابر اعظم نے ٹی 20 میں زیادہ میچز میں کپتانی کرنے کا آسٹریلیا کے سابق کپتان ایرون فنچ کا ریکارڈ برابر کر دیا
-
جو 19 سال تک نہ ہوا، وہ آج ہو گیا
-
کیویز کو شکست، پاکستان سیریز میں شکست سے بال بال بچ گیا
-
شاہین آفریدی نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں منفرد کارنامہ انجام دے دیا
-
کپتان بابر اعظم کی اچھی اننگ کے باوجود دیگر بلے باز متاثر کن بلے بازی کرنے میں ناکام
-
بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ چوکے لگانے والے بلے باز بن گئے
-
سیریز کا آخری ٹاکرا، نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف ٹاس جیت لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.