کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی سے گندم کی پیداوار میں 45فیصد اضافہ کرسکتے ہیں،محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 12 دسمبر 2015 14:29

لاہور۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12دسمبر۔2015ء) کاشتکارگندم میں جڑی بوٹیوں کی تلفی سے پیداوار میں 45فیصد اضافہ کرسکتے ہیں ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابقجڑی بوٹیوں کو زمین سے باہر نکلنے سے قبل ختم کرنے کے لیے زہر بذریعہ فلڈ جیٹ یا ڈیفلیکٹر نوزل استعمال کیا جاسکتا ہے اورجڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے زہر پاشی سپرے مشین کی مدد سے کی جاتی ہے اورنوزلز کو جڑی بوٹیوں یا زمین سے ایک سے دو فٹ تک اونچا رکھنے سے محلول کی تقسیم بہتر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سپرے کرتے وقت ان اصولوں و ہدایات پر عمل کریں۔ تیز ہوا، دھند یا بارش میں سپرے ہمیشہ پہلے پانی کے بعد وتر حالت میں کریں۔سپرے ہمیشہ مشین کی کیلیبریشن کرکے کریں۔ سپرے ہمیشہ مربوط طریقہ انسداد (I.P.M) یعنی جڑی بوٹیوں کی مناسبت سے زہر کا انتخاب بروقت سپرے اور مناسب طریقہ استعمال پر توجہ دینا ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جن کھیتوں میں بے تحاشا جڑی بوٹیاں اگنے کا امکان ہوان میں بوقت کاشت ہی بیشتر کھاد ڈال دی جائے تو فصل جڑی بوٹیوں پر سبقت حاصل کر لیتی ہے۔

گندم کی شرح بیج زیادہ رکھی جائے تو جڑی بوٹیوں کی وجہ سے ہونے والے پیداواری نقصان کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔زیادہ بیج ڈالنے سے44 فیصد تک جڑی بوٹیوں کا زور ٹوٹ جاتاہے اور پیداوار میں9 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔چھدری جگہوں پر جڑی بوٹیاں زیادہ پھلتی پھولتی ہیں جبکہ گھنی فصل جڑی بوٹیوں کو دبا لیتی ہے۔چنانچہ باریک دانوں والی اقسام کا 45 کلو اور موٹے دانوں والی اقسام کا 50 تا 55 کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

لیٹ کاشت ،ہلکی اور کلراٹھی زمینوں کی صورت میں شرح بیج ہمیشہ 10 تا 20 فیصد زیادہ استعمال کی جائے۔فصل برداشت کرنے کے بعد جڑی بوٹیوں کی باقیات اور مڈھوں کو جلانے سے بہت سی جڑی بوٹیوں کے بیج جل کر ضائع ہو جاتے ہیں۔خاص طور پر کمبائن ہارویسٹر سے برداشتہ گندم کے مڈھوں کو جلانے کا بروقت اہتمام کرنا چاہئے۔ پکے ہوئے بیجوں والی جڑی بوٹیاں نکال کر جانوروں کوبطور چارہ نہ کھلائی جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔

کیونکہ جانوروں کے گوبر کے ذریعے لاکھوں بیج نئے کھیتوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ کیمیائی زہروں کے سپرے کا عمل بروقت (20 تا 35 دن کے اندر اندر) انجام دیا جائے تو بہتر نتائج ملتے ہیں جبکہ اگر بڑی عمر کی جڑی بوٹیوں کو اور خاص طور پر وتر خشک ہونے پر تلف کرنے کی کوشش کی جائے تو انکا انسداد نا مکمل رہ جاتا ہے۔ اسی طرح کھاد اور پانی کا بروقت استعمال بھی جڑی بوٹیوں کے خلاف فصل کی تقویت کا باعث بنتے ہیں۔ پوری کوشش کی جائے تو بوٹی مار زہریں استعمال کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔لیکن اگرکسی وجہ سے کھیت جڑی بوٹیوں کے گڑھ بن چکے ہوں تو مسلسل دو سال تک مؤثر بوٹی مار زہر100 تا 120لیٹر پانی ملا کر سپرے کر دی جائے۔

متعلقہ عنوان :